سوئی سدرن گیس کمپنی اور کے ایم سی تنازع ٬سندھ ہائی کورٹ نے کمے ایم سی کو سروسز چارجز کی وصولی سے روک دیا

2001کے ایس ایل جی او کے تحت کے ایم سی کو میونسپل سروسز چارجز وصول کرنے کا اختیار دیا تھا وہ ختم ہو چکا ہے٬وکیل سوئی سدرن گیس

بدھ 2 نومبر 2016 16:13

ْکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے سوئی سدرن گیس کمپنی اور کے ایم سی کے درمیان ساڑھے 15کروڑ روپے سے زائد میونسپل سروسز چارجز کے تنازع کی سماعت کرتے ہوئے کے ایم سی کو سروسز چارجز کی وصولی سے روک دیا ہے ۔بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں سوئی سدرن گیس کمپنی اور کے ایم سی کے درمیان ساڑھے 15کروڑ روپے سے زائد میونسپل سروسز چارجز کے تنازع کے کیس کی سماعت ہوئی ۔

(جاری ہے)

سوئی سدرن کے وکیل عاصم اقبال نے موقف اختیار کیا کہ 2001 کے ایس ایل جی او کے تحت کے ایم سی کو میونسپل سروسز چارجز وصول کرنے کا اختیار دیا تھا وہ ختم ہو چکا ہے۔2013کا ایس ایل جی او مقامی حکومت کو چارجز کی وصولی کا اختیار نہیں دیتا۔کے ایم سی وصولی کے نوٹس کی بنیاد پر گیس کمپنی کا ہیڈ آفس سر بہ مہر کرنے جا رہی ہے۔عدالت سے استدعا ہے کہ کے ایم سی کو مذکورہ عمل سے روکا جائے ۔عدالت نے کے ایم سی کو سوئی سدرن گیس کمپنی کا ہیڈ آفس سر بہ مہر کرنے سے روکتے ہوئے کے ایم سی حکام سے درخواست پر 15 نومبر تک جواب طلب کرلیاہے ۔

متعلقہ عنوان :