مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ٬16 لاکھ سے زائد کشمیری طلبہ تعلیم سے محروم

بدھ 2 نومبر 2016 15:26

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جاری مظالم نے کشمیری بچوں کے تعلیم کے حصول کا ذریعہ راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ۔ بھارتی جارحیت سی16 لاکھ طلبہ تعلیم سے محروم٬بھارتی حکومت کشمیریوں کو اقتصادی طور پر کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ اٴْن کی اولادوں کو تعلیم کے حصول سے بھی روک رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ چند ہفتوں کے دوران مقبوضہ وادی کے پچیس اسکولوں کو نذرآتش کردیا گیا۔

بھارتی فوج نے اسکولوں سے بچوں کو نکال کر بیس کیمپ قائم کرلیے۔ تشدد کی جاری حالیہ لہر میں جہاں کاروبار بند ہونے کے باعث کشمیریوں کو اقتصادی طور پر کمزور کیا جارہا ہے وہیں معصوم بچوں کو تعلیم کے حصول سے بھی روکا جارہا ہے۔ کشمیریوں نے اسکول جلائے جانے کے واقعات کی سخت مذمت کرتے ہوئے واقعات میں کٹھ پتلی انتظامہ کے ملوث ہونے کے خدشے کا بھی اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

انسانی حقوق کے عالمی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے بھی مقبوضہ وادی میں تعلیمی اداروں کو نذر آتش کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے بھارتی حکومت سے وادی میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ تنظیم کی ترجمان میناکشی گانگولی کی جانب سے جاری بیان میں سیف اسکول ڈیکلیریشن نامی عالمی قرارداد کی توثیق کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ مقبوضہ وادی میں جاری بھارتی جارحیت سے سولہ لاکھ طلبہ تعلیم سے محروم ہیں۔