محکمہ انسداد دہشت گردی شیخوپورہ نے ایک مقابلے میں 9 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا - 13 سے 14 القاعدہ کے دہشت گرد شیخوپورہ میں چھپے ہوئے تھے جو لاہور اور اس کے مضافات میں پولیس اہلکاروں اور حساس اداروں کے دفاتر پر حملوں کا ارادہ رکھتے تھے۔ سی ٹی ڈی نے رات گئے شیخوپورہ کے علاقے کھیروکی مالیاں میں مشتبہ دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا اور انھیں ہتھیار ڈالنے کو کہا گیا۔ مشتبہ دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی اہلکاروں پر فائرنگ کردی، جس پر سی ٹی ڈی ٹیم نے جوابی کارروائی کی۔جس میں 9 دہشت گردہلاک ہوگئے-محکمہ انسداد دہشت گردی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 2 نومبر 2016 13:55

محکمہ انسداد دہشت گردی شیخوپورہ نے ایک مقابلے میں 9 مشتبہ دہشت گردوں ..

شیخوپورہ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 نومبر۔2016ء) محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) شیخوپورہ نے ایک مقابلے میں 9 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے۔سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق اس حوالے سے اطلاعات موصول ہوئیں کہ 13 سے 14 القاعدہ کے دہشت گرد شیخوپورہ میں چھپے ہوئے ہیں اور لاہور اور اس کے مضافات میں پولیس اہلکاروں اور حساس اداروں کے دفاتر پر حملوں کا ارادہ رکھتے ہیں۔

جس کے بعد سی ٹی ڈی نے رات تقریباً 1 بجے شیخوپورہ کے علاقے کھیروکی مالیاں میں مشتبہ دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا اور انھیں ہتھیار ڈالنے کو کہا گیا۔ جواباً مشتبہ دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی اہلکاروں پر فائرنگ کردی، جس پر سی ٹی ڈی ٹیم نے جوابی کارروائی کی۔

(جاری ہے)

جب فائرنگ کا سلسلہ تھما تو جائے وقوع پر 9 دہشت گردوں کی لاشیں موجود تھیں، جو اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق 4 سے 5 مشتبہ دہشت گرد اندھیرے کا فائدہ اٹھاکر جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔مزید کہا گیا کہ سی ٹی ڈی نے جائے وقوع سے 6 کلوگرام دھماکا خیز مواد، پرائما کورڈ، 4 کلاشنکوف،5 پستولیں، 5 موٹرسائیکلیں اور گولیاں بھی برآمد کیں۔سی ٹی ڈی کے بیان میں مزید کہا گیا کہ فرار ہونے والے دہشت گردوں کی تلاش کا کام شروع کردیا گیا جبکہ سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن میں واقعے کا مقدمہ بھی درج کیا جاچکا ہے۔

قبائلی علاقوں اور کراچی کے بعد گذشتہ دنوں جنوبی پنجاب میں بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا۔ پنجاب میں آپریشن کا فیصلہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ہوا تھا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی میں ملوث کسی شخص سے رعایت نہیں برتی جائے گی اور نہ ہی کوئی اثرو رسوخ برداشت کیا جائے گا۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ لاہور سمیت پورے صوبے کو دہشت گردی سے پاک کیا جائے، جبکہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو بھی گرفتار کیا جائے۔