سندھ ہائی کورٹ٬سندھ پبلک سروس کمیشن میں بھرتیوں کا معاملہ ٬ چیئرمین سمیت دیگر افسران کو14نومبرتک کے لیے نوٹسز جاری

سندھ پبلک سروس کمیشن میں افسران نے اپنے بچوں بھانجوں اور بھتیجیوں کو انٹرویوں میں پاس کر کے بھرتی کیا ہے٬عدالت میں اپیل کنندہ کا موقف

بدھ 2 نومبر 2016 13:32

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) سندھ ہائیکورٹ میں پبلک سروس کمیشن میں بھرتیوں کے معاملے پر عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ اور سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین سمیت دیگر افسران کو 14 نومبر تک کے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔بدھ کوسندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سندھ پبلک سروس کمیشن میں بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

عدالت میں اپیل کنندہ کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن میں افسران نے اپنے بچوں بھانجوں اور بھتیجیوں کو انٹرویوں میں پاس کر کے بھرتی کیا ہے ٬ لہذا انٹرویو دوبارہ کئے جائیں اور میرٹ کی بنیاد پر امیدواروں کو بھرتی کیا جائے جبکہ بھرتیوں میں اقلیتوں خواتین اور معذوروں کا کوٹہ شامل نہیں کیا گیا ہے ۔ عدالت نے درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد چیف سیکریٹری سندھ اور سندھ پبلک سروس کمیشن کے چئیرمین سمیت دیگر کو 14 نومبر تک کے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔

متعلقہ عنوان :