Live Updates

سپریم کورٹ ٬ْ پانا ما لیکس کے معاملہ پر وزیر اعظم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کل ہوگی

پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کی جانب سے پرانے ٹی او آرز جمع کرائے جانے کا امکان ہے ٬ْ نجی ٹی وی ہماری جماعت کا بنیادی مدعا تبدیل نہیں ہو ا ٬ْاحتساب کا عمل وزیر اعظم نواز شریف سے شروع ہونا چاہیے ٬ْشاہ محمود قریشی

بدھ 2 نومبر 2016 12:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) سپریم کورٹ آف پاکستان میں پانا ما لیکس کے معاملہ پر وزیر اعظم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کل ہوگی سپریم کورٹ نے تمام فریقین سے تحریری طورپر ٹی او آرز جمع کر انے کی ہدایت کی ہے ٬ْ پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کی جانب سے پرانے ٹی او آرز جمع کرائے جانے کا امکان ہے ۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف کیخلاف پاکستان تحریک انصاف ٬ْ جماعت اسلامی ٬ْ عوامی مسلم لیگ ٬ْجمہوری وطن پارٹی اور طارق اسد ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواستوں پر چیف جسٹس مسٹر جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس آصف سعید کھوسہ ٬ْجسٹس امیرہانی مسلم ٬ْجسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ پاناما لیکس کی درخواستوں پر سماعت کل جمعرات کو پھر کریگا ایک روز قبل سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف اور حکومت سمیت فریقین نے جو ڈیشل کمیشن کے قیام کے فیصلہ پر رضا مندی ظاہر کر دی تھی جس کے بعد سپریم کورٹ نے فریقین سے تحریر طورپر ٹی او آرز طلب کر لئے ۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ میں حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جمعرات کو پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے اپنے اپنے ضابطہ کار (ٹی او آرز) پیش کریں گے نجی ٹی وی کے مطابق ممکن ہے کہ فریقین وہی ٹی او آرز عدالت کے سامنے پیش کریں جو پہلے ہی بل کی صورت میں پارلیمنٹ میں پیش کیے جاچکے ہیں۔پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان کی جماعت کا بنیادی مدعا تبدیل نہیں ہو اور وہ یہ کہ احتساب کا عمل وزیر اعظم نواز شریف سے شروع ہونا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی سپریم کورٹ میں جو ٹی او آرز پیش کرے گی وہ ستمبر میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سینیٹ میں پیش کیے جانے والے بل پر ہی مبنی ہوں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مذکورہ بل اعتزاز احسن اور سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کی نمائندگی کرنے والے حامد خان نے مل کر تیار کیا تھا جس کی بعد میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے توثیق کی تھی۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کو پی ٹی آئی کیلئے فتح قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالت اس بات کی پابند نہیں کہ وہ حکومت یا اپوزیشن کے ٹی او آرز مکمل طور پر تسلیم کرلے۔انہوں نے بتایا کہ عدالت نے فریقین سے اپنے اپنے ٹی او آرز لانے کے لیے کہا ہے جس کے بعد مستقبل کا لائحہ عمل عدالت خود طے کرے گی۔نجی ٹی وی کے مطابق حکومت کا موقف ہے کہ اپوزیشن کے بل کا دائرہ اختیار محدود ہے اور یہ مستقبل میں اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیاں روکنے میں معاون ثابت نہیں ہوگا۔اپوزیشن کے بل میں خفیہ ذرائع سے ملک سے باہر جانے والی تمام رقم کے فورنزک آڈٹ کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات