انسانی حقوق کے ادارے کشمیری سیاسی نظر بندوں کی حالت زار کا نوٹس لیں‘ دختران ملت

سینکڑوں کشمیری نوجوانوںکو بصارت سے محروم کرنا نام نہاد بھارتی جمہوریت کے چہرے پر ایک بدنما دھبہ ہے

بدھ 2 نومبر 2016 12:03

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں دختران ملت نے کہا ہے کہ بدنام زمانہ جیل سپرانٹنڈنٹ رجنی سہگل نے جب سے بارہمولہ سب جیل کا چارچ سنبھالا ہے٬ یہاں موجو د کشمیری سیاسی نظر بندوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں اور انہیں بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کا سلسلہ بڑھ گیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق دختران ملت کی سیکرٹری جنرل ناہیدہ نسرین نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بارہمولہ سب جیل میں قید پیشہ ورمجرموں کو طبی و دیگر سہولیات میسر ہیں جبکہ آزادی کے حق میں مظاہروں میں حصہ لینے کی پاداش میں دھر لیے جانے والے نوجوانوں کو تمام سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ سہولیات کی عدم دستیابی کے سبب کئی نوجوان بیمار پڑگئے ہیں۔

(جاری ہے)

ناہیدہ نسرین نے کہا کہ جیل میں بند نوجوانوں کے اہلخانہ کو انکے ساتھ ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی ۔ انہوںنے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری سیاسی نظر بندوں کی حالت زار کا نوٹس لیتے ہوئے انکی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔دریں اثنا دختران ملت کی ترجمان نے ایک بیان میں بھارتی فورسز کی طرف سے پلوامہ میں خواتین اور بچوں سمیت شہریوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی ۔

انہوں نے کہا کہ آنسو گیس کی شیلنگ اور پیلٹ فائرنگ کے سبب متعدد لڑکیاں زخمی ہو گئی ہیں۔انہوںنے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت شہریوں کے ساتھ جانوروں جیسا برتائو کر رہی ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی فورسز نے 8جولائی سے اب تک سینکڑوں کشمیری نوجوانوںکی بصارت سے محروم کیا ہے جو نام نہاد بھارتی جمہوریت کے چہرے پر ایک بدنما دھبہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیری طلباء کا مستقبل بھی تاریک بنا دیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی عمارات کی آتشزدگی میں بھارتی پولیس٬ سپیشل ٹاسک فورس اور انکے پروردہ ایجنٹ ملوث ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو چاہے کہ وہ چوکس رہے اور ان ایجنٹوں کو پکڑ کر بے نقاب کریں۔

متعلقہ عنوان :