گرفتارکشمیری نوجوانوں پر بھارتی پولیس کا تشدد ناقابل برداشت ہے ‘تحریک حریت

جموں کی جیلوں میں بھی کشمیری نظربندوں کوپیشہ ور اور خطرناک مجرموں کے رحم وکرم پر چھوڑدیا گیا

بدھ 2 نومبر 2016 12:03

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں تحریک حریت جموںوکشمیر نے بجبہاڑہ سے سوپور کے چار نوجوانوں کی گرفتاری اوراٴْنہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی پولیس نے مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوںپر ظلم و تشدد کی انتہا کردی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں پولیس اہلکاروںکی طرف سے نوجوانوں کی داڑھی نوچنے کے واقعے کو ناقابل برداشت قراردیتے ہوئے کہاکہ بھارتی فورسز کشمیریوں کی اسلامی شناخت مٹانے کے درپے ہیں۔

انہوںنے بارہمولہ سب جیل میںکشمیری نظربندوں پر بھارتی فورسز کی یلغار کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اب ہمارے جوان جیلوں میں بھی غیر محفوظ ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ سوپور کے رہائشی لطیف احمد کلو سب جیل بارہمولہ میں شدید علیل ہیںاور انکے ساتھی نظربندوں نے جیل حکام سے ان کا علاج معالجہ کرانے کا مطالبہ کیا٬ مگر جیل حکام نے اس پر کوئی توجہ نہ دی ٬ جس پر نظربندوں نے احتجاج کیا تو جیل حکام نے بھارتی فورسز کو طلب کر کے نظربندوں پرہلہ بول دیا اور زبردست لاٹھی چارج کیا جس کی وجہ سے کئی نظربند زخمی ہوئے٬ جبکہ وہ پولیس اسٹیشنوں میں پہلے ہی بدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بن چکے تھے ۔

ترجما ن نے اس المناک واقعے کو انتہائی تشویشناک قراردیتے ہوئے کہاکہ جموں کی جیلوں میں بھی کشمیری نظربندوں کوپیشہ ور اور خطرناک مجرموں کے رحم وکرم پر چھوڑدیا گیا ہے اور ان مجرموں نے کشمیری نظربندوں کا قافیہ حیات تنگ کردیا ہے۔انہوںنے کہاکہ کشمیری نظربندوں سے انکے اہلخانہ سے ملاقات کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :