Live Updates

عمران خان کے فیصلے سے کسی کی جیت یاہارنہیں ہوئی۔چوہدری نثارعلی خان

اگرجیت ہوئی توپاکستان میں امن،جمہوریت،رول آف لاء،اداروں پراعتماد اورہمارے بچوں کے مستقبل کی جیت ہوئی ہے،خان صاحب بتائیں وزیراعظم مجھ سے کونسی چیزچھپارہےہیں،عمران خان کے فیصلے کوقدرکی نگاہ سے دیکھتاہوں،عوام سے تکلیف پرمعذرت خواہ ہوں،عدالتوں اورحکومت نےعوام کے بنیادی حقوق کی ذمہ داری پوری کی،ایف سی پولیس کی تنخواہ اسلام آبادپولیس کے برابرکرنے کااعلان بھی کیا۔وفاقی وزیرداخلہ کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 1 نومبر 2016 17:41

عمران خان کے فیصلے سے کسی کی جیت یاہارنہیں ہوئی۔چوہدری نثارعلی خان

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔یکم نومبر2016ء) :وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہاہے کہ عمران خان کے فیصلے کوقدرکی نگاہ سے دیکھتاہوں، ان کا پہلافیصلہ غیرسیاسی اورانتشارکا تھا،عمران خان کے فیصلے سے کسی کی جیت یاہار نہیں ہوئی ہے ،اگرجیت ہوئی تو پاکستان میں امن،جمہوریت،رول آف لاء ،اپنے اداروں پراعتماد اورہمارے بچوں کے مستقبل کی جیت ہوئی ہے، میرا ضمیرمطمئن ہے وزیراعظم نے مجھ سے کچھ چھپایا نہیں،خان صاحب بتائیں وزیراعظم کونسی چیزچھپارہے ہیں،وزیراعظم نے پہلے دن سے اعلان کیااور سپریم کورٹ کو خط لکھا کہ سپریم کورٹ احتساب مجھ سے شروع کرے۔

انہوں نے آج یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایف سی پولیس کی تنخواہیں اسلام آبادپولیس کے برابرکرنے کا اعلان بھی کیا، 50فیصدتنخواہ فوری جبکہ 50فیصد 30جون کو برحائی جائیگی۔

(جاری ہے)

اسی طرح ایف سی اہلکاروں کی ریٹائرمنٹ کی عمر45سال کرنے کا بھی اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ پچھلے چند گھنٹوں کی ڈویلپمنٹ جو ہوئی ہے اس میں کسی کی جیت ہے نہ ہار ہے۔جیت یا ہار سے تعبیر نہ کیاجائے۔

اگرجیت ہوئی تو پاکستان کی ہوئی ہے۔پاکستان کی جیت امن،جمہوریت،رول آف لاء ،اپنے اداروں پراعتماد اورہمارے بچوں کے مستقبل کی جیت ہے ۔عمران خان کے فیصلے کو قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔پچھلے چند سیاسی طور پر کافی تلخ رہے۔انہوں نے کہاکہ سیاست اپنی جگہ لیکن جب سیاست دشمنی کا روپ لے لے تو پھریہ عوام دشمنی کے زمرے میں آتا ہے۔پاکستان بالخصوص راولپنڈی اور اسلام آباد کی عوام کا شکریہ اور معذرت جبکہ کے پی کے اور پنجاب کے علاقے جو خیبرپختونخواہ کے ساتھ ہیں ،میں حکومتی ترجمان کے معذرت خواہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت بھی کسی کے جلسے یا جلسی میں رکاوٹ نہیں بنے جب چار مہینے کا جلسہ صرف پچاس لوگوں تک محدودہوگیا۔اب بھی عمران خان کے اعلان کے بعد حکومت نے کوشش کی معاملہ صلح صفائی سے حل ہوجائے۔انہوں نے کہاکہ ان چندہزارلوگوں سے بھی معذرت چاہتاہوں جو خیبرپختونخواہ سے اسلام آباد پردھاوابولنے نکلے ،ان سے بھی معذرت ہے اگر ان کو آنسوگیس کی شیلینگ سے تکلیف پہنچی ہو۔

خیبرپختونخواہ سے مسلم لیگ(ن)کو کئی بارمینڈیٹ مل چکاہے۔پختون بڑے مہمان نوازلوگ ہیں۔صرف ان چندہزار لوگوں سے پوچھتا ہوں کہ اگر آپ کا دشمن کہے کہ میں آپ کے گھر آکرقبضہ کرنا چاہتا ہوں تو ردعمل میں ہم نے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔اس سے پہلے دھرنا دیا گیا تو ہم نے رکاوٹیں کھڑی نہیں کیں۔لیکن اب اس لیے رکاوٹیں کھڑی کیں جب کہاگیاکہ ہم قبضہ کرینگے۔

چوہدری نثارنے کہا کہ پختونوں کی نمائندگی صرف پی ٹی آئی ہی نہیں کرتی بلکہ اے این پی،جے یو آئی (ف)کو کئی بار مینڈیٹ ملا،وہاں کا مینڈیٹ مسلم لیگ(ن)کو بھی کئی بار ملاہے۔اسلام آباد اور پنجاب پولیس کو خراج تحسین پیش کرتاہوں کہ انہوں نے آنسوگیس کی شیلنگ کیساتھ خالی ہاتھ کے ذریعے ملک کی رٹ کو قائم رکھا۔جبکہ ماضی میں جتھوں کی حکمرانی تھی کہ پولیس بھاگ جاتی تھی۔

اسلام آباداور لاہور ہائیکورٹ کے فیصلوں کا اعتراف کرتے ہوئے خراج تحسین پیش کرتاہوں۔انہوں نے کہا کہ عوام کے بنیادی حقوق کی ذمہ داری عدالتوں اور حکومت پرہے۔عدالتوں اور حکومت نے عوام کے بنیادی حقوق کی ذمہ داری پوری کی ہے۔جسٹس صدیقی کی بہت سارے فیصلے ہمارے خلاف آئے لیکن ہم نے کبھی انگلی نہیں اٹھائی،اب وقت آگیاہے کہ ہم اپنے اداروں پراعتمادکریں۔

وزیداخلہ نے کہاکہ سیاسی لیڈران جن میں سراج الحق کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ان کا بیان تھا کہ یہ پنجابی اور پختون کا مسئلہ نہیں ہے۔مجھے پچھلے تین ہفتوں میں تاجربرادری،سکولوں،ہسپتالوں سے فون آئے کہ کیا سب بند ہوجائے گا؟عمران خان کے فیصلے کو خراج تحسین پیش کرتاہوں لیکن ان کا پہلافیصلہ انتشار کااور غیرسیاسی تھا۔وزیرداخلہ نے کہا کہ خان صاحب میں نے 35سال اچھے اور برے وقت میں اپنی پارٹی کاساتھ دیا،وزارت میرے لیے کوئی حیثیت نہیں رکھتی،بڑی آفرزبھی ہوئیں،میں وزیراعظم کے سامنے جوابدہ ہوں،اصل میں جوابدہ اللہ کے سامنے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب اگرآپ پرکوئی الزام لگاتا ہے تو اس کا فیصلہ عدالت کرتی ہے جو جمہوری ممالک میں مقدم ادارہ ہے۔خان صاحب میں نہ خوشامدی ہوں اور نہ ضمیرفروش ہوں۔وزیراعظم پہلے دن سے اعلان کیااور سپریم کورٹ کو خط لکھا کہ سپریم کورٹ احتساب مجھ سے شروع کرے،سب سے اعلیٰ عدالت سپریم کورٹ ہوتی ہے،خان صاحب الزام فیصلہ نہیں ہوتا۔

اس پر میرا ضمیرمطمئن تھا،وزیراعظم نے مجھ سے کچھ چھپایا نہیں،خان صاحب بتائیں وزیراعظم کونسی چیزچھپارہے ہیں۔جس دن ضمیر مطمئن نہ ہواتو پریس کانفرنس کرکے فیصلہ کرلوں گا۔عمران خان سے میری 44سال سے دوستی ہے،جس سے تعلق ہواس کے ساتھ ماردھاڑ نہیں کرتے۔لیکن دھرنے کے وقت تعلق ٹوٹ گیا،کیونکہ آپ نے بات نہیں مانی اور وعدہ خلافی کی۔جس ملک کا لیڈرسپریم کورٹ یا کسی ادارے کا فیصلہ مانے تو پھرتباہی کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے دعویٰ کرتے ہوئے کہاہے کہ شہبازشریف، اسحاق ڈار یا مجھ خبرلیک نہیں ہوئی ہے۔انہوں نےانگریزی اخبارمیں لیک ہونیوالی خبرپربات کرتے ہوئے کہا کہ ہم جنرل راحیل شریف سے پروٹوکول کیساتھ ملنے گئے۔ملاقات بڑے اچھے ماحول میں ہوئی۔اس موقعہ پرہم نے صرف انگریزی اخبار کی خبرپربات کی۔انہوں نے کہا کہ دعوے سے کہتا ہوں کہ شہبازشریف، اسحاق ڈار یا مجھ سے سکیورٹی اجلاس کی خبرلیک نہیں ہوئی۔

چوہدری نثارعلی خان نے پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی کے پریڈگراؤنڈمیں جلسہ سے لاتعلقی کا اظہاربھی کیا۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصا ف کو ابھی تک پریڈگراؤنڈمیں جلسہ کرنے کی انتظامیہ کی طرف سے اجازت نہیں دی گئی۔بلکہ ابھی دیکھیں گے کہ کیا کرنا ہے۔انہوں نے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ کس نے کہا کہ پی ٹی آئی کو پریڈگراؤنڈمیں جلسہ کرنے کی اجازت دی ہے۔ابھی انتظامیہ دیکھے گی کہ کیا کرنا ہے۔انتظامیہ سے میٹنگ کے بعد ہی کچھ بتا سکوں گا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات