تنازعہ کشمیر ٬کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونے تک جنگ کا خطرہ قائم رہے گا ٬ْسید علی گیلانی

کنٹرول لائن پر جاری گولہ باری اور دونوںا طراف انسانی زندگیوں کے اتلاف پر گہری تشویش کا اظہار

اتوار 30 اکتوبر 2016 19:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اکتوبر2016ء)مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کنٹرول لائن پر جاری گولہ باری اور دونوںا طراف انسانی زندگیوں کے اتلاف پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا٬ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کا خطرہ بدستور قائم رہے گا۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ایٹمی طاقتیں ہونے کے باعث پاکستان اور بھارت کے درمیان یہ جنگ انتہائی تباہ کٴْن اور خطرناک ثابت ہوگی جو پوری دنیا کے امن وامان کو تہہ و بالا کرکے رکھ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کنٹرول لائن پر کشیدگی پیدا کرکے مسئلہ کشمیر کی اصل حقیقت کو پسِ منظر میں دھکیلا جارہا ہے تاکہ اس کو ایک سرحدی تنازعے کے طور پر پیش کرکے عالمی برادری کو گمراہ کیا جائے اور کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں سے توجہ ہٹائی جائے۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے افسوس کا اظہار کیا کہ گولہ باری کے نتیجے میں دونوں طرف انسانی جانوں کا زیاں ہورہاہے اوریہ سلسلہ گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری ہے جس کی وجہ سے سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی زندگیاں اجیرن بن کر رہ گئی ہیں۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ کشمیری عوام 1947ء سے بھارت کے فوجی قبضے کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں جس کو بھارت طاقت کے ذریعے دبانا چاہتا ہے اور مقامی تحریک ہونے کے باوجود بھارت اس کو سرحد پار دراندازی کا رنگ دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نہ دراندازی کا مسئلہ ہے اور نہ کوئی سرحدی تنازعہ ٬بلکہ یہ ڈیڑھ کروڑ عوام کے حق خودارادیت کی جدوجہد ہے جس کو سرحدی تنازعہ کے طور پر پیش کرنے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ کنٹرول لائن پرکشیدگی اس وقت شروع ہوگئی ہے جب ساری کشمیر ی قوم سڑکوں پر آکر بھارت کے جبری قبضے کے خلاف اپنی آواز بلند کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان تمام مسائل کی اصل جڑہے جس پرآج تک تین جنگیں لڑی جاچکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ برصغیر میں تنازعہ کشمیر کی وجہ سے سیاسی غیر یقینیت اور عدمِ استحکام پا یاجاتا ہے جس کی وجہ سے اس خطے کے عوام کوگونا گوں مسائل کا سامنا ہے اوراس کے لیے بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی ذمہ دار ہے کیونکہ وہ یہاں کے عوام کے بنیادی اور پیدائشی حقوق کو واگزار کرانے میں لیت ولعل سے کام لے رہاہے۔انہوں نے کنٹرول لائن پر جاری گولہ باری کو فوری طور پر بند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کو طاقت کے ذریعے حل کرانے کا دور گزر چکا ہے۔ بھارتی حکمران زمینی حقائق کو قبول کریں تو کشمیر سمیت سارے مسائل آسانی سے حل ہوسکتے ہیں۔