نواز شریف سرحدوں پر حالات خراب کرکے اپنے پانچ سال پورے کرنا چاہتے ہیں٬ پرویز رشید کی قر بانی سے حکومت بچ نہیں سکتی٬ نبیل گبول

نواز شریف نے مودی اور عالمی طاقتوں کے ساتھ ڈیل کررکھی ہے٬ اداروں کا ٹکرائو اسی ڈیل کا نتیجہ ہے 2 نومبر کو خونی ڈرامہ رچایا جارہا ہے٬ جس سے جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے٬ اگر گرفتاریاں ہوئیں تو پھر پورا ملک بند جائے گا لیاری کے موجودہ حالات کے ذمہ دار سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا ہیں٬لیاری کے نمائندے پیپلزپارٹی کے نہیں وہ عذیر بلوچ کے ہیں٬ پریس کانفرنس

اتوار 30 اکتوبر 2016 19:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اکتوبر2016ء) سابق رکن قومی اسمبلی نبیل گبول نے کہا ہے کہ نواز شریف نے مودی اور عالمی طاقتوں کے ساتھ ڈیل کررکھی ہے٬ اداروں کا ٹکرائو اسی ڈیل کا نتیجہ ہے٬ نواز شریف سرحدوں پر حالات خراب کرکے اپنے پانچ سال پورے کرنا چاہتے ہیں٬ پرویز رشید کی قر بانی سے حکومت بچ نہیں سکتی٬ حکومت 2 نومبر سے پہلے بھی جاسکتی ہے۔

نواز شریف اپنے آپ کو سیاسی شہید بنانا چاہتے ہیں٬ 2 نومبر کو خونی ڈرامہ رچایا جارہا ہے٬ جس سے جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے٬ اگر گرفتاریاں ہوئیں تو پھر پورا ملک بند جائے گا٬ نواز شریف پر آرٹیکل 6 کے تحت کیس چلانا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو تحریک انصاف کے رہنمائوں کے ہمراہ کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

نبیل گبول نے کہا کہ ملک کی سیاسی صورتحال کو نقصان پہنچانے کیلئے حکمران خود کوشش کررہے ہیں اور وزیراعظم ہائوس میں ملک توڑنے کی سازشیں ہورہی ہیں۔نبیل گبول نے کہا کہ حکمرانوں نے خون خرابے کو سازش بنا رکھی ہے پورے اسلام آباد کو سیل کرکے ایک بچے اور ایک آرمی کے کرنل کو شہید کردیا گیا جبکہ نوازشریف اسٹیبلشمنٹ کو سرحدوں پر مصروف رکھ کر اقتدار کے مزے لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملکی صورتحال 1947کے بعد حکمران خود ملک کو نقصان پہنچاناچاہتے ہیں۔ نوازشریف نے مودی کوبھارتی فوج کو بارڈر پر مصروف رکھنے کی بات کی اور وہ ٹیپ بھی موجود ہے۔ ۔ انہوں نے کہا کہ لندن میں وزرا کی ایم کیوایم کے رہنمائوں سے ملاقاتیں اور کراچی مخصو ص گروپ کو سپورٹ کی جارہی ہے۔ نواز شریف کے لوگ پرویز رشید ٬ طلال چوہدری اور دانیال عزیز متحدہ کے بانی سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔

مسلم لیگ کے وزرا نے ایم کیوایم لندن کے قائد کو دوبارہ کراچی میں سیاست کرنے کی دعوت دی۔ ڈان اخبار کی اسٹوری ہو یا لندن میں متحدہ قائد سے ملاقات ہو۔ حکمرانوں کو سوچنا چاہئیے کہ وہ ایسا کرکے ملک دشمنوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔نوازشریف نے مودی اور عالمی طاقتوں کے ساتھ ڈیل کررکھی ہے جس کے باعث ان پر آرٹیکل 6 لاگو ہوتا ہے۔ اداروں کا ٹکرائونواز شریف کی انڈیا اور بیرونی ملک کے ساتھ ڈیل کا نتیجہ ہے۔

ڈیل کے تحت سرحدوں پر حالات خراب کرکے نوازشریف اپنے پانچ سال پورے کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس سے کس نے اخبار کے لوگوں کو خبر چھاپنے کیلئے بولاتھا۔ سب جانتے ہیں کہ وزیر اعظم ہاوس سے کس نے فون کرکے خبر لگوائی۔ پرویز رشید کی قربانی سے حکومت نہیں بچ سکتی۔ موجودہ حکومت 2نومبر سے پہلے بھی جاسکتی ہے۔ نوازشریف اپنے آپکو سیاسی شہید بنانا چاہتے ہیں۔

نبیل گبول نے کہا کہ 2 نومبر کو خونی ڈرامہ رچایا جارہاہے جس سے جمہوریت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ اگر دونومبر کو گرفتاریاں ہوئی تو پھر پورا ملک بند ہوجائے گا۔ نوازشریف اس وقت آئین کے آرٹیکل باسٹھ کے مرتکب ہوچکے ہیں۔ نواز شریف پر آرٹیکل چھ کے تحت کیس چلانا چاہئے ان کے پر ماڈل ٹائون کے چودہ افراد کے قتل کا کیس درج ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد روالپنڈی کس نے لاک کیا جس کی چابی نوازشریف کے ہاتھ میں ہے۔

تحریک انصاف اسلام آباد صرف احتجاج کرنے جارہی ہیں۔ نبیل گبول نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن اور عدلیہ سے ہمیں کوئی اچھا جواب نہیں ملتا۔ اس تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے ساری اپوزیشن جماعتوں کو عمران خان کے ساتھ ہونا چاہئے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی شیخ رشید کی طرح دبنگ انٹری دوں گامیں خود بنی گالہ میں نہیں بلکہ جہاں دھرنا ہوگا وہاں عمران خان کے ساتھ موجود ہوں گا۔

پی ٹی آئی کے دہرنے میں طاہرالقادری بھی شرکت کرینگے ۔ نوازشریف 2 نومبر سے پہلے استعفیٰ دے دیں اور اگر دھرنے کو روکنے کی کوشش کی گئی تو اسلام آباد سمیت پورا پاکستان بند ہوجائے گا۔ وزیر ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں گے اور پھرجوکچھ بھی ہوا تو اس کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی ۔نبیل گبول نے کہا کہ حکومت وینٹی لیٹر پر ہے اور آخری سانسیں لے رہی ہے حکومت کے حمایتی جماعتیں سوچ لیں کہ پاکستان کو بچانا ہے یا نوازشریف کو۔

انہوں نے کہا کہ میرا کسی پارٹی میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں لیکن 2018 کے انتخابات میں لیاری سے ہی امیدوار بنوں گا۔ انہوں نے کہا کہ لیاری کے موجودہ حالات کے ذمہ دار سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا ہیں۔لیاری کے نمائندے پیپلزپارٹی کے نہیں وہ عذیر بلوچ کے ہیں٬ جلد لیاری میں بھی بڑی تبدیلی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ مجھے پر واضع کیا گیا تھاکہ میں ایک جرائم پیشہ فرد عذیر بلوچ کے ساتھ پاتھ ملائوں یا گھر بیٹھ جا ئوں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان پیپلزپارٹی سمیت سب پارٹیوں سے رابطے میں ہوں۔ پیپلزپارٹی چھوڑ نے پر مجھے مجبور کیا گیاتھا۔ ابھی کسی پارٹی میں شمولیت اختیارنہیں کررہاجب بھی کروں گا لیاری میں عوام کی موجود گی میں کروں گا۔