ترکی ٬گولن سے تعلق کے شبہے میں گرفتار 10 ہزار ملازمین رہا

تفتیش مکمل ہونے پر رہا کیا٬مزید تحقیقات جاری ہے صرف ملوث افرادکو سزائیں دیں گے٬وزارت اطلاعات

اتوار 30 اکتوبر 2016 16:40

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اکتوبر2016ء) ترکی میں حکام نے فتح االلہ گولن سے تعلق کے شبہے میں گرفتار 10 ہزار شہری ملازمین کو رہا کر دیا ۔ترکی کی پولیس نے انقلاب کی ناکام کوشش سے تعلق کی بنا پر فتح اللہ گولن کے ایک بھائی کو رواں ماہ کے اوائل میں گرفتار کر لیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزارت اطلاعات سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہاگیا کہ فتح االلہ گولن سے تعلق کے شبہے میں گرفتار 10 ہزار شہری ملازمین کو رہا کر دیا گیا ہے٬بیان میں کہاگیا کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد جو لوگ ملوث نہیں تھے انہیں رہا کیا گیا ہے مزید تفتیش جاری ہے جو بھی بے گناہ ہوگا اس کو رہا کردیاجائیگا٬ترک صدر رجب طیب ایردوآن امریکا میں 1999 سے مقیم مبلغ فتح اللہ گولن پر الزام عائد کرتے ہیں کہ جولائی میں انقلاب کی ناکام کوشش میں گولن کا ہاتھ ہے۔

(جاری ہے)

فتح اللہ گولن ترک صدر ایردوآن کے حلیف رہ چکے ہیں۔ وہ امریکا میں رہتے ہوئے خدمت کا نام سے اسکولوں ٬ غیر سرکاری تنظیموں اور کمپنیوں کا ایک نیٹ ورک چلا رہے ہیں۔ سال 2013 کے اواخر میں منظرعام پر آنے والے بدعنوانی اسکینڈل کے بعد سے وہ ترک صدر کے اول نمبر کے مخاصم بن گئے ہیں۔اس وقت سے ایردوآن کی جانب سے گولن پر یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ وہ ترک صدر کا تختہ الٹنے کے واسطے ایک متوازی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں جب کہ گولن اور ان کے حامیوں کی جانب سے اس کا انکار کیا جاتا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :