ترکی میں گولن سے تعلق کے الزام میں مزید10ہزار سرکاری ملازم برطرف

اتوار 30 اکتوبر 2016 15:50

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 اکتوبر2016ء) ترکی میں ناکام بغاوت میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاون کا سلسلہ جاری ہے٬حکام نے فتح اللہ گولن سے منسلک ہونے کے شبے میں 10 ہزار سے زائد سرکاری ملازمین کو فارغ کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی کی جانب سے جاری سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ترکی میں جولائی کی ناکام بغاوت کے بعد حکومتی اقدامات اور تفتیش کے نتیجے میں دس ہزار سے زائد سرکاری ملازمین کو برخاست کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

فارغ کئے گئے سرکاری ملازمین میں اساتذہ اورہیلتھ ورکرزبھی شامل ہیں ۔اب تک ناکام بغاوت میں ملوث 37 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار جبکہ ایک لاکھ سرکاری اہلکاروں کو عہدوں سے برطرف کیا جاچکا ہے۔انقرہ حکومت کو شبہ ہے کہ برخاست کیے گئے ملازمین امریکا میں مقیم جلاوطن مبلغ فتح اللہ گولن کی تحریک کے ساتھ رابطہ رکھتے تھے۔ برخاست کیے جانے والوں میں ماہرینِ تعلیم٬ ٹیچرز اور محکمہ صحت کے ملازمین بھی شامل ہیں۔ یہ برخواستگی ملک میں نافذ ایمرجنسی قانون کے تحت کی گئی ہے۔ ملازمتوں سے فارغ کیے گئے ملازمین کے نام سرکاری گزٹ میں بھی شائع کر دیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :