سی پیک کو نہیں٬ ن لیگ حکومت کو خطرہ ہے٬چودھری پرویزالٰہی

منصوبہ ریاست پاکستان اور چین کے درمیان ہے٬ قوم اور فوج اس کے محافظ ہیں٬ حکمرانوں کو اپنی کمیشن کی فکر ہے ٬سی پیک کے تحت پاور پراجیکٹس کیلئے رکھے گئے 35 ارب ڈالر کے شفاف استعمال کی بھی کوئی ضمانت نہیں مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی کی وفد سے گفتگو

اتوار 30 اکتوبر 2016 15:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 اکتوبر2016ء) مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ خطرہ ن لیگ حکومت کو ہے سی پیک منصوبہ کو نہیں۔ قہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر تاجروں کے ایک نمائندہ وفد سے گفتگو کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ چین اور ن لیگ کے درمیان نہیں بلکہ ریاست پاکستان اور چین کے درمیان ہے٬ پاکستانی قوم اور فوج اس کے محافظ ہیں اس لیے موجودہ حکومت کے جانے سے پاک چائنہ کوریڈور منصوبہ کو قطعاً کوئی نقصان نہیں ہو گا بلکہ یہ زیادہ بہتر اور صاف شفاف طریقے سے پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ پاک چائنہ کوریڈور منصوبہ کیلئے چین کی طرف سے مہیا کردہ سرمایہ کاری کا 75فیصد حصہ یعنی 46ارب ڈالر میں سے 35ارب ڈالر پاور پراجیکٹس کیلئے ہیں جبکہ موجودہ حکومت کا ٹریک ریکارڈ یہ ہے کہ پچھلے تین سال کے اس کے پاور پراجیکٹس فیل ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ جب ان کا کوئی ایک پاور پراجیکٹ بھی کامیاب نہیں ہوا تو کیا ضمانت ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے پاور پراجیکٹس کیلئے مختص سی پیک کے 35ارب ڈالر نہیں ڈوبیں گے اور ان کا استعمال شفاف طریقے سے ہو گا٬ نوازشریف اور شہبازشریف سی پیک٬ سی پیک کا واویلا مچا رہے ہیں لیکن عوام بھی جان گئے ہیں کہ انہیں سی پیک کی نہیں اپنی کمیشن کی فکر ہے جو اًب ڈوبتی نظر آ رہی ہے اس لیے یہ کہنا صحیح ہو گا کہ سی پیک کو اپوزیشن کے احتجاج سے نہیں حکومت کی کرپشن سے خطرہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگست 2013ء میں نوازشریف نے 9ارب ڈالر سے گڈانی پاور پراجیکٹ کا اعلان کیا اور دعویٰ کیا کہ اس سے 6ہزار میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی مگر یہ بند پڑا ہے٬ 12ارب کا نندی پور پاور پراجیکٹ موجودہ حکومت نے 72ارب روپے تک پہنچا دیا مگر یہ منصوبہ نوازشریف کے افتتاح کے اگلے ہی روز بند ہو گیا٬ 8ئ1 ارب ڈالر کا ساہیوال کول پراجیکٹ بھی فیل ہو چکا ہے کسی کو معلوم نہیں کہ اس کیلئے مطلوبہ معیار کا کوئلہ کہاں سے اور کیسے یہاں تک پہنچے گا٬ قائداعظم سولر پراجیکٹ کا ڈرامہ بھی فلاپ ہو گیا اور اب بدنامی سے بچنے کیلئے اس کو ٹھیکے پر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے حتیٰ کہ نیلم جہلم منصوبہ جو ہمارے دور میں شروع ہوا تھا یہ بھی اس حکومت سے مکمل نہیں ہو سکا۔ ……انٹرنیشنل ڈیسک……