چینی کمیونسٹ پارٹی معاشی و سماجی ترقی کیلئے عظیم مینار ثابت ہوئی ہے

پارٹی نے اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی سے چین کو دنیا کی دوسری بڑی معیشت بنا دیا پارٹی نے ملکی خصوصیات کے مطابق سوشلزم کا انتخاب کیا ٬غیر ملکی دانشور وں کی گفتگو

اتوار 30 اکتوبر 2016 14:50

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 اکتوبر2016ء) عوامی جمہوریہ چین کے 1949ء میں قیام سے اب تک چینی کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی ) ملک کی تیز رفتار اور ٹھوس معاشی اور سماجی ترقی کیلئے طاقت اور روشنی کا عظیم مینار ثابت ہورہی ہے ٬ پارٹی کی طرف سے چین کی اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی کے شتراک سے مارکیٹ اکانومی اور مائیکر و کنٹرول کا نظام اختیار کرنا پارٹی کا قابل تعریف اقدام ہے ٬ پارٹی نے چینی خصوصیات کے مطابق سوشلزم کا انتخاب کیا جس نے اسے ایشیاء کی سب سے بڑی اوردنیا میں دوسری بڑی معیشت کے مقام پر پہنچا دیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے اٹھارہویں اجلاس کے بعد بین الاقوامی اور ایسٹ ایشین سٹیڈیز میکسیکو یونیورسٹی کے پروفیسر جوسے لوئس لیان مینری کوز نے چین کی سرکاری نیوز ایجنسی شنہوا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ اپنے انداز کا سوشلزم کا ماڈل اختیار کر کے چینی کمیونسٹ پارٹی نے دنیا بھر میں ایک منفردراستہ اختیار کیا ہے جس سے لوگوں کے طرز زندگی میں بہتری یقینی ہو گئی ہے دیگر ممالک کو بھی چین کے اس ماڈل سے سیکھنا چاہئے ٬ چینی کمیونسٹ پارٹی کو توقع ہے کہ وہ چین کو بین الاقوامی اقتصادیات اور سیاست کا مرکز بنا دے گی ٬ میکسیکو میں چینی امور کے ایک محقق اگناسیو کورٹس کا کہنا ہے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے اٹھارہواں اجلاس پاٹری کیلئے بڑی اہمیت کا حامل تھا جس میں پارٹی کے اندر نظم و ضبط اور گورننس پر توجہ دی گئی ٬ اس سے پارٹی کی سیاسی زندگی اور پارٹی کے اندر نگرانی کا نظام مضبوط ہو گا۔

انہوں نے اس بات کی تعریف کی چینی کمیونسٹ پارٹی کرپشن اور بد عنوانی کیخلاف کئی برسوں سے مہم چلا رہی ہے اور اس نے پارٹی کے اندر اور باہر اس سے برداشت نہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے ٬ چین اب گرین اکانومی اور دیگر طریقوں سے ترقی کے راستے پر چل پڑا ہے اور ایک ایسے معاشرے کی تشکیل کررہا ہے جہاں کرپشن کا نام و نشان نہیں ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ کی یہ شدید خواہش ہے اور وہ اس خواہش کی تکمیل کیلئے کرپشن کا خاتمے کیلئے قائدانہ کردار ادا کررہے ہیں۔

دریں اثناء ایسٹ ایشین انسٹی ٹیوٹ آف نیشنل یونیورسٹی آف سنگا پور کے سینئر ریسرچ فیلو چین گینگ جاپان کے روزنامہ ’’دی مینی چی ‘‘ اور جاپان چین فرینڈ شپ ایسوسی ایشن سیکرٹریٹ کے سربراہ یا زاقی مٹسو ہارو نے بھی چینی کمیونسٹ پارٹی کے اٹھارہویں اجلاس کی کارکردگی کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ پارٹی کے رہنما اصولوں کی روشنی میں چین مزید ترقی کرے گا اور اس کے عوام کے طرز زندگی میں نمایاں تبدیلیا آئیں گی ۔

متعلقہ عنوان :