آزاد کشمیر میں تعلیمی معیار ختم‘ مختلف اسکولوں اور کالجوں میں تعینات ٹیچروں نے اپنے آگے ٹھیکہ سسٹم کے تحت کم اجرت پر مقامی افراد کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں

اتوار 30 اکتوبر 2016 13:30

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اکتوبر2016ء) آزادکشمیر بھر سمیت مظفرآباد میں سرکاری سکولوں اورکالجوں کی خستہ خالی تعلیمی معیار ختم مختلف اسکولوں میں تعینات ٹیچروں نے اپنے آگے ٹھیکہ سسٹم کے تحت کم اجرت پر مقامی افراد کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں جبکہ اسکولوں میں عملہ نہ ہونے کے باعث بچوں کی تعلیم پر اثر پڑنے لگا سرکاری اسکولوں میں تعینات ٹیچروں نے سیاست ٬ ڈرائیونگ اور این جی اوز کا سہارا لینا شروع کردیا وزیر تعلیم نوٹس لیں تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر بھر سمیت مظفرآباد میں تقریبا٬ْ 35سے 40ہزار اساتذہ کی تعداد ہے جبکہ ان اساتذہ نے مختلف اسکولوں میں حاضری دینے کے بجائے جہاں ان کی ڈیوٹی ہے اپنی جگہ وہاں کے مقامی اور نا تجربہ کار اساتذہ کی خدمات حاصل کر کے ان کو اپنی جگہ اسکولوں میں چھوڑ رکھا ہے جو کہ طلبا و طالبات کے ساتھ سراسر زیادتی ہے اس سے تعلیمی معیار مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا جبکہ اساتذہ کی بڑی تعداد ایم ایل ایز کے گھروں اور دفاتروں میں حاضری دینے لگے جبکہ دیگر سینکڑوں نے این جی اوز اور ڈرائیونگ بھی شروع کر رکھی ہے ایسے اساتذہ جو خود تو تین ٬چار مقامات سے تنخواہیں تو وصول کرلیتے ہیں مگر خود چار سے پانچ ہزار دوسرے کو تنخواہ دے کر اپنی جگہ ہار کیا جاتا ہے وزیر تعلیم آزادکشمیر بیرسٹر افتخار گیلانی محکمہ تعلیم کے قبلے کو درست کرنے کے لئے موثر اقدامات کریں تاکہ طلبا و طالبات بہتر طریقے سے تعلیم حاصل کر سکیں ۔