داعش گروپ کے حامی اب جنوبی ایشیا میں اپنے رابطے بڑھا رہے ہیں٬ انسٹیٹوٹ فار پالیسی اینلاسس

اتوار 30 اکتوبر 2016 12:50

منیلا۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اکتوبر2016ء) تنازعات کے تجزے سے متعلق ایک تھنک ٹینک انسٹیٹوٹ فار پالیسی اینلاسس(آئی پی اے سی) کی ایک تازہ رپورٹ میںکہا ہے کہ داعش گروپ کے حامی اب جنوبی ایشیا میں اپنے رابطے بڑھا رہے ہیں اور بظاہر ایسا دکھائی دیتا ہے کہ وہاں کے قانون نافذ کرنے والے ادارے اس نئے خطرے کے لیے تیار نہیں ہیں۔آئی پی اے سی کی ڈائریکٹر سنڈی جونز کا کہنا ہے کہ پچھلے دو سال کے عرصے میں اس گروپ نے خطے میں موجود انتہاپسندوں کے ساتھ تعاون کی نئی را ہیں پیدا کی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے چار انتہا پسند گروپ جنوبی فلپائن کے علاقی منڈاناؤ پر اپنی توجہ مرکوز کر رہے ہیں اور انہیں٬ جنگجو٬ تربیت کار یا مختلف اوقات میں انڈونیشیا یا ملائیشیا سے رقوم فراہم کررہے ہیں اور اس کے بدلے میں انہیں وہاں پناہ٬ تربیت کے لیے جگہیں اور جنگی مہارتیں یا ہتھیار مل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

فلپائن کے صدر روڈریگو ڈوٹرٹے نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد سی شورش زدہ علاقے میں طویل عرصے سے جاری تشدد کے خاتمے کے لیے وہاں کے گروپوں کے ساتھ بات چیت شروع کی ہی اور انہیں مختلف حل پیش کیے ہیں۔

ملائیشیا میں قائم انسٹی ٹیوٹ آف سٹرٹیجک اینڈ انٹر نیشنل سٹڈیز کی ڈائریکٹر علینا نور کا کہنا ہے کہ فلپائن کا جنوبی حصہ انتہا پسندی پر مبنی کارروائیوں کا ایک علاقائی مرکز بن جائے گا۔تاہم آئی پی اے سیکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقامی گروپوں کے ساتھ اتحاد کی داعش کی مہم عارضی نوعیت کی ہوسکتی ہے اور اس کے نتیجے میں منڈاناؤ میں ایسے سخت گیر جگنجو پیدا ہوسکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :