جرمنی میں ہونے والی پائیدار ترقی پر ریسرچ کے بین الاقوامی مقابلہ میں پاکستانی سائنس دان واصف فاروق تحقیقی منصوبے کے لیے ’’گرین ٹیلنٹس ایوارڈ‘‘جیت لیا

اتوار 30 اکتوبر 2016 12:50

برلن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اکتوبر2016ء) جرمنی میں ہونے والی پائیدار ترقی پر ریسرچ کے بین الاقوامی مقابلہ میں پاکستان کے ایک سائنس دان واصف فاروق تحقیقی منصوبے کے لیے ’’گرین ٹیلنٹس ایوارڈ‘‘جیت لیا۔وائس آف امریکا کے مطابق ڈاکٹر واصف فاروق نے بائیو فیول کی پیداوار کے لیے فوسل فیول پر انحصار کرنے والے کارخانوں اور بجلی گھروں میں سبز کائی سیتیار کردہ ٹیکنالوجی کیموثر استعمال کا منصوبہ پیش کرنے پر جرمن وزارت برائے تعلیم اور تحقیق کا ریسرچ ایوارڈ حاصل کیا ہے۔

ان کا یہ پراجیکٹ جرمنی میں بین الاقوامی سطح پر ہونے والے ’’گرین ٹیلنٹس مقابلے 2016 ‘‘میں شامل تھا۔آٹھویں گرین ٹیلنٹس مقابلے کے لیے دنیا کے 104 ممالک سے 750 امیدواروں نے اپنی تحقیق پیش کی تھی جس میں سے 16 ممالک سے 25 شاندار ذہنوں کے مالک محققین کو گرین ٹیلنٹس ایوارڈ کا فاتح قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ہونے والی گرین ٹیلنٹس ایوارڈ کی ایک شاندار تقریب میں وزیر تعلیم اور تحقیق پروفیسر جوہانا وانکا نے بہترین تحقیقی منصوبہ پیش کرنے والے کامیاب سائنس دانوں کو ایوارڈ سے نوازا۔

جیوری نے پاکستان میں پائیدار ترقی کے مقاصد کے حصول میں مدد کرنے پر واصف فاروق کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ان کی دریافت نمایاں طور پر پاکستان میں قومی سطح پر گرین ہائوس گیسوں کے اخراج کو کم کر سکتی ہے اور صنعتی شعبے میں اس عمل سے اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔ڈاکٹر واصف فاروق نے ایوارڈ جیتنے کے بعد اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کسی حد تک امید تھی کہ مجھے ایوارڈ مل سکتا ہے۔

تاہم یقین نہیں تھا٬ یہ ایک بڑا سخت مقابلہ تھا۔ڈاکٹر فاروق نے جنوبی کوریا میں کیمیکل کے شعبے اور بائیو مالیکولولر انجنیئرنگ سے ماسٹر اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ کئی سائنسی مطالعوں کے مصنف یا شریک مصنف ہیں اور ایک عرصے سے بائیو فیول کی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے خوردبینی جرثوموں پر تحقیق کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :