پیپلزپارٹی نے وزیرداخلہ چوہدری نثار کے استعفے کا مطالبہ کر دیا

تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں ٬ اسلام آباد میں ایف سی اور پولیس کو بلا کر بوکھلاہٹ کا ثبوت دیا گیا ٬ نوازشریف کے پائوں پھسل چکے ٬ حکومت کرنا مشکل ہو گیا ٬ پرویزرشید کی قربانی دی گئی ٬ وزیراطلاعات نے جب خبر دی تو اخبار نے معتبر نہیں سمجھا ٬اس کے بعد ایک اور زیادہ معتبر وزیر نے تصدیق کی تو خبر شائع ہوئی ٬ پرویز رشید سے ہمدردی ہے ٬ پیپلزپارٹی حکومت کو نہیں جمہوریت کو بچاتی ہے ٬ میاں صاحب خود جمہور کے دشمن ہیں پیپلزپارٹی کے رہنمائوں خورشید شاہ٬ اعتزازاحسن ٬ قمر زمان کائرہ٬ فرحت اللہ بابر اور شیری رحمان کی مشترکہ پریس کانفرنس

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 22:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اکتوبر2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی نے اسلام آباد میں امن وامان کی صورتحال اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہ ہونے پر وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے استعفے کا مطالبہ کر دیا ٬ پیپلزپارٹی رہنمائوں خورشید شاہ٬ اعتزازاحسن ٬ قمر زمان کائرہ٬ فرحت اللہ بابر اور شیری رحمان نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں ٬ اسلام آباد میں ایف سی اور پولیس کو بلا کر بوکھلاہٹ کا ثبوت دیا گیا ٬ میاں صاحب کے پائوں پھسل چکے ٬ حکومت کرنا مشکل ہو گیا ہے ٬ وزیراطلاعات کی قربانی دی گئی ٬ وزیراطلاعات نے جب خبر دی تو اخبار نے معتبر نہیں سمجھا جس کے بعد ایک اور زیادہ معتبر وزیر نے تصدیق کی تو خبر شائع ہوئی ٬ پرویز رشید سے استعفیٰ لینے پر ان سے ہمدردی ہے ٬ پیپلزپارٹی حکومت کو نہیں جمہوریت کو بچاتی ہے لیکن میاں صاحب خود جمہور کے دشمن ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیراعظم نے خود اسمبلی کے فلور پر کہا کہ میرے والد پیسہ 1980کو باہر لے کر گئے جبکہ بیگم کلثوم نواز اور کہتی ہیں ٬ حکمران بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ٬ جس کا ایک اور ثبوت اسلام آباد میں پولیس اور ایف سی کو بلا کردیا گیا ٬ ہال کے اندر موجود نوجوانوں کے اجتماع پر تشدد کیا گیا٬ خواتین کو بھی نہیں بخشا گیا٬ ہال کے اندر دفعہ144لاگو نہیں ہوتی ٬ پھر تشدد کے مناظر دکھائے بھی گئے ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سے ہمارے اختلافات ضرور ہیں ٬ صرف پانامہ پر دونوں جماعتوں میں اتفاق ہے ٬ ہم ان کے کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں ٬ سیاسی کارکنوں پر تشدد حکومت کی نااہلی کی کھلی دلیل ہے ٬ شریف خاندان کو معلوم ہے کہ ان کی کرپشن پکڑی گئی ہے ٬نوازشریف نے جس طرح آج وزیراطلاعات کو برطرف کیا اس سے لگتا ہے کہ ان کے پائوں پھسل گئے ہیں اور اب اقتدار کے پائوں سنبھالنا حکومت کے لئے بڑا مشکل ہوگیا ہے ۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ خورشید شاہ کے گھر تین وزراء تشریف لائے تھے ان کے آنے کی وجہ لوگ سمجھتے ہیںوضاحت نہیں کروں گا ٬ ہمیں وزراء سے ملنے کازیادہ شوق نہیں ٬ اس دن ہم نے بلاول بھٹو کے چار مطالبات وزراء کے سامنے رکھے جن میں پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی تشکیل دینے کا مطالبہ شامل تھا٬ حکومت نے مسئلہ کشمیر پر بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں کمیٹی بنانے کا وعدہ کیا تھا٬ اسحاق ڈار نے کہا لکھیں نہ ہم پابند ہیں ٬ ایک دو دن میں کمیٹی بن جائے گی ٬ ہم نے ان پر اعتماد کیا لیکن آج تک کمیٹی نہیں بنی٬ بلاول کا دوسرا مطالبہ تھا کہ سی پیک پر اس طرح سے عمل ہو کہ وہ ملک کے تمام صوبوں کے لئے مساوی ترقی کا ضامن ہو٬ چاروں صوبوں کے پسماندہ علاقوں کے لوگوں کو روزگار ملے٬ تیسرا مطالبہ تھا کہ پانامہ پیپرز انکوائری بل منظور کیا جائے ٬ جو حکومت کی جانب سے ابھی قومی اسمبلی سے منظور نہیں ہوسکتا٬ بل کے ٹی اوآرز میں کسی مخصوص شخص کے احتساب کی بات نہیں بلکہ سب کے یکساں احتساب کی بات کی گئی ہے ٬ مطالبہ صرف یہ ہے کہ شروعات وزیراعظم کے خاندان سے شروع کیا جائے ٬ چوتھا مطالبہ یہ تھا کہ مستقل وزیر خارجہ تعینات کیا جائے ٬ حکومت یہ مطالبہ بھی پورا نہیں کر سکی٬ موجودہ حکومت کے دور میں پڑوسی ملکوں سے تعلقات خراب ہو رہے ہیں ٬ بھارت کی طرف سے ایل او سی پر فائرنگ کی جا رہی ہے پھر بھی نجانے کیوں وزیراعظم وزیرخارجہ تعینات کرنے سے گریزاں ہیں ٬خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت نے ٹی اوآرز پر ۔

۔گئی ہے ٬ حکومت ہٹ دھرمی کے باعث فیصلے سڑکوں پر ہو رہے ہیں ٬ عمران خان کو جواب نہیں دینا چاہتا کسی اور کو فائدہ ہو گا ٬ ہم اپوزیشن میں سب سے آگے ہیں ٬ پیپلزپارٹی خون خرابہ نہیں چاہتی ٬ ہم چاہتے ہیں پانامہ بل کا فیصلہ پارلیمنٹ میں ہو ٬ اسلام آباد کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے ۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ وزارت داخلہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں ناکام ہے٬ موجودہ صورتحال کی وجہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ ہونا ہے ٬ وزیرداخلہ نے حال ہی میں ایک کالعدم تنظیم کو ملنے کی اجازت دی ٬ تمام شواہد کے بعد وزیر داخلہ کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں ٬ شیری رحمان نے کہا کہ بات لائن آف کنٹرول سے بڑھ کر ورکنگ بائونڈری تک آگئی ٬ حکومت اس کا کوئی موثر جواب نہیں دے رہی ٬ جواب فوج دے رہی ہے٬ حکومت پشت پناہی سے بھی قاصر ہے ٬ خارجہ پالیسی کے حالات اس وقت تتر بترہیں۔

(ار)