ہیلتھ پروفیشنل الائونس نہ ملنے کے خلاف ہزارہ ڈویژن کی ہسپتالوں میں مکمل ہڑتال

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 21:21

ایبٹ آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اکتوبر2016ء) کلاس فور ملازمین کو ہیلتھ پروفیشنل الائونس نہ ملنے کے خلاف صوبہ کے دیگر ہسپتالوں کی طرح ہزارہ ڈویژن کے تمام ضلعی و تحصیل ہسپتالوں سمیت ایوب ٹیچنگ ہسپتال اور ڈی ایچ کیو ہسپتال کے درجہ چہارم ملازمین نے مکمل ہڑتال کی جس سے ہسپتال کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ صوبائی حکومت نے صوبہ کے ٹیچنگ ہسپتالوں سمیت صحت کے تمام اداروں میں ماسوائے کلاس فور ملازمین کے باقی سب کو ہیلتھ پروفیشنل الائونس دیدیا تھا جبکہ کلاس فور ملازمین کو ابھی تک ہیلتھ پروفیشنل الائونس نہیں دیا گیا جس پر ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں جلسہ منعقد کیا گیا جس سے آل ایمپلائز کوآرڈینیشن کونسل کے صوبائی صدر اور ہزارہ بھر کے درجہ چہارم ملازمین ایسوسی ایشنز کے رہنمائوں سمیت دیگر تنظیموں کے رہنمائوں نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ملازمین نے مطالبات منظور نہ ہونے پر 31 اکتوبر سے سیاہ پٹیاں باندھنے اور اس کے بعد صوبائی اسمبلی کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کر دیا۔ ہیلتھ پروفیشنل الائونس نہ ملنے پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ایبٹ آباد اور ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے درجہ چہارم ملازمین نے مکمل ہڑتال کی۔ ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں احتجاجی جلسہ بھی منعقد ہوا جس سے آل ایمپلائز کو آرڈینیشن کونسل صوبہ خیبرپختونخوا کے صدر حاجی محمد اسلم٬ ٹیکنیکل ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر عابد خان جدون٬ درجہ چہارم ایسوسی ایشن ڈی ایچ کیو ایبٹ آباد کے صدر اعجاز سواتی٬ ڈی ایچ ہسپتال مانسہرہ کے سینئر نائب صدر خورشید عالم٬ ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے کلاس تھری کے صدر سید حبیب شاہ٬ کلیریکل ایسوسی ایشن کے سرپرست کامران خان٬ صدر ایپکا محکمہ صحت ایبٹ آباد سردار غلام قادر٬ جائنٹ سیکرٹری ڈی ایچ کیو آفس مانسہرہ گل نواز٬ چیئرمین ایپکا ڈی جی آفس پشاور فیض علی شاہ٬ صوبائی سینئر نائب صدر کلاس فور ملک لیاقت اعوان٬ جنرل سیکرٹری کلاس فور خیبر پختونخوا محمد علی خان٬ صدر پیرا میڈیکل کلاس تھری ڈی ایچ کیو ایبٹ آباد معروف خان٬ قاضی تنویر اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے جس طرح ڈاکٹروں٬ پیرا میڈیکل سٹاف اور نرسنگ سٹاف کو جس طرح ہیلتھ پروفیشنل الائونس دیا گیا ہے اسی طرح درجہ چہارم ملازمین٬ کلیریکل سٹاف اور ٹیکنیکل سٹاف کو بھی ہیلتھ پروفیشنل الائونس دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو 31 اکتوبر سے سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کریں گے جبکہ اس کے بعد اگلے مرحلہ میں صوبائی اسمبلی کے باہر دھرنا دیا جائے گا۔