جامعہ سندھ جام شورو میں تعلیمی سال 2017ء میں ایم ایس/ ایم فل اور ماسٹر ڈگری پروگرامز میںداخلے کے لیے پری انٹری ٹیسٹ کا انعقاد

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 19:04

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اکتوبر2016ء) جامعہ سندھ جام شورو میں تعلیمی سال 2017ء میں ایم ایس/ ایم فل اور ماسٹر ڈگری پروگرامز میںداخلے کے لیے پری انٹری ٹیسٹ جامعہ سندھ کے ٹیسٹنگ سینٹر کی جانب سے لیا گیا٬ جس میں مجموعی طور پر 1717طالبات سمیت 5657 امیدواروں نے حصہ لیا٬ تفصیلات کے مطابق جامعہ سندھ میں ایم ایس/ ایم فل اور ماسٹر ڈگری پروگرامز میں داخلے کے لیے پری انٹری ٹیسٹ لیا گیا٬ تعلیمی سال 2017ء میں ایم ایس/ ایم فل میں داخلا لینے کے خواہشمند امیدواروں کی بڑی تعداد علامہ آئی آئی قاضی کیمپس میں شریک ہوئی٬ اعداد و شمار کے مطابق 1890 میل اور 766 فیمیل امیدواروں سمیت کل 2656 امیدواروں نے ٹیسٹ میں حصہ لیا٬ جبکہ ماسٹر ڈگری پروگرامز میں داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ علامہ آئی آئی قاضی کیمپس جام شورو کے علاوہ تمام متعلقہ کیمپسز بدین٬ لاڑکانہ٬ ٹھٹھہ اور دادو میں بیک وقت لیا گیا٬ اعداد و شمار کے مطابق جامعہ سندھ کے علامہ آئی آئی قاضی کیمپس میں 1920 میل اور 929 فیمیل امیدواروں سمیت کل 2849 امیدواروں نے ٹیسٹ دیا٬ جبکہ جامعہ سندھ کے لاڑکانہ کیمپس میں 49 میل اور 4 فیمیل امیدواروں سمیت کل 53 امیدواروں٬ بدین کیمپس میں صرف 3 مرد امیدواروں٬ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کیمپس دادو میں 64 میل اور 10 فیمیل امیدواروں سمیت کل 74 امیدواروں اور ٹھٹھہ کیمپس میں 14 میل اور 8 فیمیل امیدواروں سمیت کل 22 امیدواروں نے ٹیسٹ میں حصہ لیا٬ اس طرح مجموعی طوری پر 2050 میل اور 951 فیمیل امیدواروں سمیت کل 3001 امیدواروں نے ماسٹر ڈگری پروگرامز میں داخلے کے لیے ٹیسٹ میں اپنی ذہانت کے بل پر قسمت آزمائی۔

(جاری ہے)

انٹری ٹیسٹ کے سلسلے میں جامعہ سندھ کی انتظامیہ کی جانب سے مین کیمپس اور اس سے ملحقہ تمام کیمپسز میں بہترین حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ جامعہ سندھ کی پوائنٹ بسیں مقرر کردہ روٹس سے طلباء کو لے کر کیمپس پر پہنچیں٬ علامہ آئی آئی قاضی کیمپس میں امیدواروں کے ہمراہ آنے والی خواتین کے لیے سندھ یونیورسٹی کالونی میں قائم سید پناہ علی شاہ ماڈل اسکول میں بیٹھنے کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے٬ جبکہ کار پارکنگ کے انتظامات علامہ آئی آئی قاضی جامع مسجد کے علاوہ علامہ آئی آئی قاضی کے مزار کے قریب اور مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح گرلز جمنازیم کے پاس کیا گیا تھا٬ مقرر کیے گئے عملے نے امیدواروں کی سلپس چیک کرکے انہیں امتحانی مراکز میں جانے کی اجازت دی٬ پری انٹری ٹیسٹ کے لیے مختلف ڈینز اور سینڈیکیٹ ممبران پر مشتمل وجیلنس کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں٬ جنہوں نے مختلف مراکز پر جاکر امتحانی عمل کا جائزہ لیا٬ جبکہ ٹیسٹ شروع ہونے سے پہلے شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر محمدصدیق کلہوڑو نے امیدواروں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ سندھ میں داخلے کے لیے بڑی تعداد میں امیدواروں کی دلچپسی خوشی اور فخر کی بات ہے۔

اس سے جامعہ سندھ کے اعلیٰ تعلیمی معیار اور طلباء اور ان کے ورثاء کے بھرپور اعتماد کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ میں تقریباً 32 ہزار طلباء 58 شعبوں اور 68 مضامین میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ کی جانب سے نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے سندھ کے دور دراز کے علاقوں جیسا کہ بدین٬ دادو٬ لاڑکانہ٬ میرپورخاص اور ٹھٹھہ میں کیمپسز قائم کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ کے 250 سے زائد پی ایچ ڈی ہولڈر اساتذہ معیاری تدریسی عمل میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جامعہ سندھ کے باقی ماندہ مضامیں میں بھی ایم ایس/ ایم فل پروگرام جلد شروع کیے جائے گے٬ جس کے لیے جامعہ کی جانب سے لائحہ عمل بھی تیار کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کے خصوصی پروگرام کے تحت ملک کی دیگر جامعات کی طرح جامعہ سندھ کے ذہین طلباء کو بھی لیپ ٹاپ مہیا کیے جا رہے ہیں٬ جس سے وہ اپنا تدریسی و تحقیقی کام بہتر طریقے سے انجام دے رہے ہیں۔

میں بھی اسی جامعہ کا گریجوئیٹ ہوں اور آج وائس چانسلر کے طور پر خدمات سرانجام دے رہا ہوں٬ جو میرے لیے باعث فخر بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ قیام پاکستان کے بعد ملک کی پہلی جامعہ ہے٬ جس میں تجربہ کار اور اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ خدمات سرانجام دے رہے ہیں٬ جو قومی اور عالمی معیار کے مطابق مہارت اور قابلیت رکھنے والے نوجوان تیار کر رہے ہیں٬ جن کا مستقبل میں ملک کے لیے اہم کردار ہوگا۔

اس موقع پر ڈاکٹر کلہوڑو نے جامعہ سندھ کے اساتذہ کی جانب سے تدریس و تحقیق کے شعبے میں 2016ء کے دوران حاصل کیے گئے ملکی و بین الاقوامی اعزازات کی بھی تفصیلات پیش کیں۔ شیخ الجامعہ نے سینٹر آف ایکسیلنس ان اینالیٹیکل کیمسٹری کے اساتذہ ڈاکٹر سید طفیل حسین شیرازی اور محمد جمیل بیگ کا خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کی جانب سے بہترین تحقیقی کام کرنے پر سونے کے تمغوں سے نوازا گیا ہے۔

ڈاکٹر کلہوڑو نے ڈاکٹر ایم اے قاضی انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری کے ڈاکٹر ظفر حسین ابوپوٹو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ابوپوٹو پاکستان کے واحد نوجوان محقق ہیں٬ جن کو وفاقی حکومت کی محکمہ منصوبہ بندی و ترقی کی جانب سے ’’ینگ ڈولپمنٹ لیڈر ایوارڈ‘‘ سے نوازا گیا ہے۔ انہوں نے طلباء کو آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ اسی سال جامعہ سندھ کے طلباء نے بھی ملکی و بین الاقوامی سطح پر نصابی و غیر نصابی مقابلوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں٬ جس میں جامعہ سندھ کے جامعہ سندھ کے سینٹر فار فزیکل ایجوکیشن٬ ہیلتھ اینڈ اسپورٹس سائنسز کے طلباء محمد آصف کی جانب سے بھارت میں ہونے والے سائوتھ ایشین گیمز میں باکسنگ چیمپئن شپ میں اول پوزیشن حاصل کرکے سونے کا تمغہ حاصل کرنا اور اسی شعبے کے 3 طلباء کی جانب سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن٬ اسلام آباد کی جانب سے کرائے گئے مقابلوں میں ملکی سطح پر تمغے حاصل کرنا اور انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے طلباء کی جانب سے ڈیزائین کیے گئے 7 پراجیکٹس کی منظوری٬ اسی شعبے کے دوسرے 7 طلباء و طالبات کی جانب سے حکومت سندھ کے محکمہ برائے امور نوجوانان کی جانب سے کرائے گئے ملکی سطح کے پرواجیکٹ مقابلوں میں اول پوزیشن حاصل کرنا اور انسٹیٹیوٹ آف انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر کی طالبہ سبین جاوید عمرانی اور ٹھٹھہ کیمپس کی طالبہ ثروت انجم کی جانب سے لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جام شورو میں ہونے والے چوتھے آل سندھ تقریری مقابلے میں اول و دوم پوزیشنیں حاصل کرنا شامل ہیں۔

اس موقع پر جامعہ سندھ نے طلباء کو ملنے والی مختلف اسکالرشپس کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا غریب اور ذہین طلباء کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے٬ کیونکہ وہ محنت کرکے اچھی کارکردگی کے ذریعے اسکالرشپس میں کوئی ایک یا اس سے زیادہ اسکالر شپس حاصل کر سکتے ہیں۔ بعد میں شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور امتحانی عمل کا جائزہ لیا۔

ڈاکٹر کلہوڑو نے انتظامی امور اور حفاظتی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جامعہ کے تمام اساتذہ٬ افسران و ملازمین کی باہمی کوششوں کو بے حد سراہا اور امید ظاہر کی وہ 13 نومبر پر ہونے والے بیچلرز ڈگری پروگرام کی پری انٹری ٹیسٹ میں بھی اسی جذبے اور مزید محنت کا مظاہرہ کریں گے۔ ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنز کی جانب سے امیدواروں کی سہولت کے لیے علامہ آئی آئی قاضی جامع مسجد اور امتحانی مراکز پر ہیلپ ڈیسکس بھی قائم کی گئی تھیں۔

جبکہ جامعہ سندھ کی منی ہاسپیٹل کی جانب سے امیدواروں کو ہنگامی طبی امداد فراہم کرنے کے لیے مختلف جگہوں پر طبی کیمپس بھی قائم کیے گئے تھے اور ایمبولنسز کی موجودگی کو بھی یقینی بنایا گیا تھا۔ ٹیسٹ کے اختتام پر طلباء اور ان کے والدین نے جامعہ سندھ کی انتظامیہ کی جانب سے ٹیسٹ کے سلسلے میں کیے گئے انتظامات کو سراہتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا۔ سندھ یونیورسٹی ٹیسٹنگ سینٹر کی جانب سے ٹیسٹ کا نتیجہ اسی دین رات 9 بجے تک جامعہ سندھ کی آفیشل ویب سائٹ پر جاری کردیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :