ہمارے دور حکومت میں ناراض بلوچوں کے ساتھ مذاکرات میں کافی حد تک پیش رفت ہوئی تھی اب معلوم نہیں کہ صورتحال کس نہج پر ہے ٬ بلوچستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے ضرورت پڑی تو اس سلسلے میں حکومت کا ہر ممکن ساتھ دیں گے ٬سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 18:42

جعفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اکتوبر2016ء) سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ان کے دور حکومت میں ناراض بلوچوں کے ساتھ مذاکرات میں کافی حد تک پیش رفت ہوئی تھی اب معلوم نہیں کہ فی الوقت صورتحال کس نہج پر ہے ٬ بلوچستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے ضرورت پڑی تو اس سلسلے میں گورنمنٹ کا ہر ممکن ساتھ دیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جعفرآباد میں نیشنل پارٹی کے صوبائی رہنماء میر نعیم خان کھوسہ کی رہائش گاہ پر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے جعفرآبادمیںنیشنل پارٹی کے صوبائی رہنمامیرنعیم خان کھوسہ کی رہائش گاہ پرمیڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ نیشنل پارٹی کے دورمیںناراض بلوچوںکے ساتھ مزاکرات کافی حدتک آگے گئے تھے اب معلوم نہیں کہ موجودہ حکومت کیاکررہی ہے میں اپنے پارٹی کے ساتھ مصروف ہوںاورہماراآج بھی یہی موقف ہے کہ بلوچستان کامسلہ مزاکرات کے ساتھ حل کیاجائے اُنہوںنے کہاکہ نیشنل پارٹی اورمسلم لیگ ن کی بلوچستان میںکیپسٹری میںفرق ہے اب تک ہماری پارٹی نے یہ فیصلہ نہیںکیاکہ آئندہ الیکشن میںہم کس کے ساتھ اتحادکریںڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ عمران خان کااحتجاج اُنکاجمہوری حق ہے لیکن عمران خان کوئی ایساقدم نہ اٹھائے جس سے جمہوریت کونقصان ہو٬اورعمران خان کی ایسی کی تیسی بھی نہ ہواُنہوںنے کہاکہ سانحہ کوئٹہ کی شدیدالفاظ میںمذمت کرتے ہیںملوث عناصرکوسزاملنی چاھیئے ٬میںنصیرآبادکے دورے پرہوں میری خواہش ہے کہ نصیرآبادڈویژن نیشنل پارٹی میںشمولیت اختیارکرے۔