پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو غلط پالیسی کی وجہ سے تباہ کیا جارہا ہے٬نیشنل ایجوکیشن کونسل

مجبور کیا گیا تو بورڈ کی تبدیلی اور عدالتوں میں جانے پر مجبور ہونگے٬نظر حسین اور دیگر کی پریس کانفرنس

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 16:18

پاراچنار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اکتوبر2016ء)نیشنل ایجوکیشن کونسل پاکستان کے چئیرمین نظر حسین اور دیگر رہنماوں نے کہا ہے کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو غلط پالیسی کی وجہ سے تباہ کیا جارہا ہے مگر اس قسم کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے ٬ مجبور کیا گیا تو بورڈ کی تبدیلی اور عدالتوں میں جانے پر مجبور ہونگے اور قومی و صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنے دینگے۔

پاراچنار پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین نیشنل ایجوکیشن کونسل پاکستان نظر حسین ٬ سیکٹری جنرل خواجہ عبدالحنان ٬ سرپرست اعلی سید خالد شاہ ٬ وائس چئیرمین ملک خالد محمود ٬ چئرمین بلوچستان محمد نواز پندرانی ٬ پنجاب کے چئیرمین شیخ محمد اکرم ٬سندھ کے ڈپٹی چئیرمین سید طارق شاہ ٬ فاٹا کے چئیرمین مرتضی حسین اور دیگر رہنماوں نے کہا کہ حکومت تعلیم کش پالیسی اپنا رہی ہے پنجاب میں چھوٹے عمارتوں میں قائم سکولوں کو بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے آٹھویں اور پانچویں کلاسوں کے امتحانات سنٹرالائز کرنا چاہتی ہے جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں۔

(جاری ہے)

مختلف صوبوں میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کیلئے مختلف مسائل پیدا کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرائیوٹ تعلیمی اداروں نے ملک میں انحطاط پذیر نظام تعلیم کو اٹھان بخشی اور پاکستان کے کونے کونے میں تعلیمی اداروں کا جال بچھا کر ایجوکیشن فار آل میں ایک عظیم کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرائیوٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی کی صورت میں خود ساختہ پالیسیوں کے نفاذ کے ذریعے پرائیویٹ ایجوکیشن سیکٹر کو تباہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ نیشنل ایجوکیشن کونسل کے رہنماوں نے کہا کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے حوالے سے حکومت نے پالیسی نہ بدلی تو فیڈرل یا آغا خان بورڈ سے الحاق یا عدالت جانے پر مجبور ہونگے اور قومی و صوبائی اسمبلیوں کے سامنے دھرنے دینگے۔