افغان سیکورٹی فورسز کا انسداد دہشتگردی آپریشن ٬ داعش کے 27جنگجوئوں سمیت 84شدت پسند

کابل میں افغان آرمی کی گاڑی پر بم حملہ٬ 2 فوجی ہلاک ٬ 3شہری زخمی ٬تاحال کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی گزشتہ 24گھنٹوں میں صوبہ ننگرہار٬پکتیا٬پکتیکا٬قندھار٬ارزگان٬زابل٬بدخیس ٬ہرات ٬فرح ٬فریاب٬بغلان٬قندوز اور ہلمند میں انسداددہشتگردی آپریشنز کیے گئے ٬ ہلمند کے ضلع لشکر گاہ اور کاجکئی میں 36جنگجوہلاک ٬ 13زخمی ہوئے٬ 660کلوگرام امونیم نائٹریٹ ٬ ایک بارودی سرنگ اور دیگر فوجی سامان قبضے میں لے لیا گیا٬ ننگرہار کے ضلع پاچارا اگم میں داعش کے 27جنگجو اور 6دیگر زخمی ہوئے ٬ دہشتگردوں کے 8کمپائونڈ تباہ کردیئے گئے٬افغان وزار ت دفاع

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 16:04

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اکتوبر2016ء) افغان سیکورٹی فورسز کی ملک کے مختلف حصوں میں کاروائیوں کے دوران داعش کے 27جنگجوئوں سمیت 84شدت پسند ہلاک ہوگئے جبکہ کابل شہر میں بم دھماکے کے نتیجے میں 2افغان فوجی ہلاک اور 3شہری زخمی ہوگئے۔ہفتہ کو افغان میڈیا کے مطابق وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف حصوںمیں انسداددہشتگردی آپریشنز کیے گئے ہیں جنمیں 84شدت پسند مارے گئے ۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ افغان آرمی ٬پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو آپریشنز کے دوران افغان فضائیہ کی مدد بھی حاصل تھی ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن صوبہ ننگرہار٬پکتیا٬پکتیکا٬قندھار٬ارزگان٬زابل٬بدخیس ٬ہرات ٬فرح ٬فریاب٬بغلان٬قندوز اور ہلمند میں کیے گئے ۔

(جاری ہے)

وزرت دفاع کے مطابق صوبہ ہلمند کے ضلع لشکر گاہ اور کاجکئی میں 36جنگجوہلاک اور 13زخمی ہوئے جبکہ 660کلوگرام امونیم نائٹریٹ ٬ ایک بارودی سرنگ اور دیگر فوجی سامان قبضے میں لے لیا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ننگرہار صوبہ کے ضلع پاچارا اگم میں سیکورٹی فورسز کی کاروائیوں میں داعش کے 27جنگجو اور 6دیگر زخمی ہوگئے جبکہ دہشتگردوں کے 8کمپائونڈ تباہ کردیئے گئے ۔دیگر شدت پسند مختلف صوبوں میں کاروائیوں کے دوران مارے گئے ۔ادھر کابل شہر میں بم دھماکے کے نتیجے میں 2افغان فوجی ہلاک اور 3شہری زخمی ہوگئے ۔سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ پانچویں پولیس ضلع میں پیش آیا جہاں افغان نیشنل آرمی کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ۔سیکورٹی ذرائع کاکہنا ہے کہ گاڑی میں ایک مقناطیسی بم نصب کیا گیا تھا۔طالبان سمیت کسی بھی گروپ نے تاحال حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :