بین الاقوامی امن اورسلامتی کو یقینی بنانے کیلئے اقوام متحدہ اورعلاقائی و ذیلی علاقائی تنظیموں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ٬پاکستان علاقائی تعاون کی تنظیموں کو بہت اہمیت دیتا ہے

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی کا سلامتی کونسل میں مذاکراے سے خطاب

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 13:38

اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اکتوبر2016ء) پاکستان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی امن اورسلامتی کیلئے ابھرتے ہوئے خطرات کو کم کرنے اوردیرینہ تنازعات کے پرامن حل کیلئے اقوام متحدہ اور علاقائی و ذیلی علاقائی تنظیموں کے درمیان رابطوں اورتعاون کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقبل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی نے گذشتہ روز سلامتی کونسل میں اقوام متحدہ اورعلاقائی و ذیلی علاقائی تنظیموں کے مابین تعاون کو فروغ دینے سے متعلق مذاکرے میں کہی ۔

ڈاکٹرملیحہ لودھی نے کہا کہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ اورعلاقائی او ذیلی علاقائی تنظیموں کے درمیان تعاون اور رابطوں کو فروغ دیا جائے٬ دیرینہ تنازعات کے حل کیلئے یہ اقدام ضروری ہے٬ موجودہ کثیرقدوی دنیا زیادہ آزاد اورفعال ہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ اس کے اپنے مسائل بھی موجود ہیں٬ غربت کی شرح زیادہ ہے ٬ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے واقعات بڑھ رہے ہیں٬ نسلی منافرت فروغ پذیر ہے جبکہ بیرونی قبضوں کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان مسائل کے ساتھ ساتھ پرتشدد عسکریت پسندی اوردہشت گردی نے نئی جہتیں اختیارکی ہیں جس کے نتیجے میں دنیا کے مختلف حصوں میں پناہ گزینوں کے متعلق مسائل زیادہ تیزی کے ساتھ دیکھنے میں آرہے ہیں۔ ڈاکٹرملیحہ لودھی نے کہا کہ یہ جدید دور کا المیہ ہے کہ سائنس اورٹیکنالوجی میں پیشرفت کے ساتھ ساتھ ہم انسانی مسائل کے بے نظیر واقعات بھی دیکھ رہے ہیں٬ اس وقت نئے اورپیچیدہ تنازعات پیدا ہورہے ہیں جبکہ پہلے سے موجود دیرینہ تنازعات بھی جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد بین الاقوامی آرڈر اب کمزور ہوتا جارہا ہے لیکن اس کے مقابلے میں نئے آرڈر ابھی تک دیکھنے میں نہیں آسکا۔ انہوں نے کہا کہ چیلنجوں اور مواقع کے ان حالات میں اقوام متحدہ کا کردار اہمیت کا حامل ہے اور اس کردار کو یقینی بنانے کیلئے اقوام متحدہ اور علاقائی و ذیلی علاقائی اداروں کے درمیان روابط کو فروغ دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ علاقائی تنظیمیں معاشی اور سماجی شعبوں میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے یورپی یونین ٬ او آئی سی٬ عرب لیگ٬ خلیج تعاون کونسل اور ای سی اوکا حوالہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی تنظیموں کو بہت اہمیت دیتا ہے ٬ پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے ساتھ مفاہمت کی ایک یاداشت پردستخط کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کے ون بیلٹ ون روڈ کا حصہ ہے ٬ یہ منصوبہ بین العلاقائی رابطوں اور تعاون کا مظہرہے ۔ پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ اسی کا حصہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :