شعبہ حشرات ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ کے زیر اہتمام سالانہ ریسرچ پروگرام 2016-17کا انعقاد

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 11:26

فیصل آباد۔28 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اکتوبر2016ء)مختلف فصلوں ٬ سبزیوں اور باغات کے نقصان رساں کیڑوں کے موثر اور کم خرچ انسداد کے لیے ان کی شناخت ٬ درجہ بندی ٬دوران زندگی ٬ عادات و اطوار اور ماحولیاتی اثرات پر تحقیقی عمل کو تیز کرنے کے علاوہ کاشتکاروں کو نتائج سے بروقت مستفید کرنے کے لیے جدید ذرائع ابلاغ کا استعمال کیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر غلام محبوب سبحانی ڈائریکٹر زراعت (ریسرچ)نے شعبہ حشرات کے سالانہ ریسرچ پروگرام 2016-17 کی پلاننگ کے سلسلہ میں ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میںمنعقد اجلاس کے دوران کیا۔اس پروگرام میںپروفیسر ڈاکٹر منصور الحسن ساہی چوہدری عبدالرزاق (ر) ڈپٹی ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن ٬ ڈاکٹرفیصل حفیظ ٬ ریاض احمد بھابھہ ٬ ڈاکٹر محمد امجد ٬ڈاکٹر حید رکرار ٬چوہدری محمد سلیم ٬علی رضا٬ علی عزیز ٬ محمد لطیف ٬ دلبر حسین اورمنیر احمد کے علاوہ کاشتکار تنظیموں اور زرعی ادویات کے کاروبار سے منسلک کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر غلام سبحانی نے کہا کہ زرعی سائنسدان کیڑے مار ادویات کی مناسب مقدار٬ وقت اور طریقہ استعمال کے بارے میں اپنی تحقیقی سفارشات مرتب کرکے کاشتکاروں کی رہنمائی کا فریضہ بھی سرانجام دیں ۔انہوں نے زرعی سائنسدانوں سے کہا کہ زرعی تحقیق میں غیر ذمہ داری کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔قبل ازیںڈاکٹر خاور جواد احمد ڈائریکٹر حشرات نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تحقیقاتی ادارہ حشرات کے زرعی سائنسدان کپاس٬ گنا دھان٬ مکئی٬ گندم ٬ دالوں٬ روغندار اجناس٬ پھلوں ٬ سبزیوں اور ذخیرہ شدہ اجناس کو نقصان پہنچانے والے مختلف انواع واقسام کے کیڑوں کے حالات زندگی ٬طریقہ نقصان اور ان کے مربوط او رموثر انسداد وضع کرنے کے لیے امسال 64تجربات کئے جائیں گے۔

جن میں 34تجربات پہلے سے جاری ہیںجبکہ 30 نئے تجربات کئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ زرعی سائنسدان کسان دوست کیڑوں کی شناخت٬ دوران زندگی ٬ بڑھوتری اور ان کے ضرررساں کیڑوں کے بائیالوجیکل کنٹرول کا مطالعہ بھی کررہے ہیں۔گندم ٬ کپاس ٬ گنا٬ دھان٬ آلو٬ چنا٬ مونگ ٬ماش٬سبزیات اور پھلوں کی 3ہزار سے زائد اقسام میں رس چوسنے والے کیڑوں بالخصوص سفید مکھی ٬ سبز تیلہ ٬ تھرپس٬ ملی بگ٬ ڈسکی کاٹن بگ ٬جوئوںاور نقصان رساں سنڈیوں اور پھل کی مکھی کے حملہ کے خلاف قوت مدافعت معلوم کرکے نتائج بریڈرز کوفراہم کیے جاچکے ہیں۔

ان نتائج کی روشنی میںبریڈرز کو نقصان رساں کیڑوں کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی بہتر اقسام کی تیاری میں مدد ملی ہے۔ راولپنڈی میں شہد کی مکھیوں کی پرورش کے لیے قائم تحقیقی مرکز میںشہد کی مکھیوں سے بہترپیداوار کے حصول کے لیے پرورش کے جدید طریقوں پر تحقیق جاری ہے۔شہد کی مکھیوں سے شہد کے حصول کے ساتھ فصلوں کے عمل زیرگی میں بھی مدد لی جارہی ہے۔