قبائلی عوام اپنے حقوق کے لیے دھرنا دیں ہم ساتھ دینگے٬مشتاق احمد خان

فاٹا کی سیاسی ٬سماجی ٬تاجر قوتیں متحد ہو جائیں ٬جماعت اسلامی قومی اسمبلی ٬سینیٹ میں ان کے حقوق کیلئے قراردادیں پیش کریگی٬قبائلی مشران اتحاد کا مظاہرہ کریں٬اے پی سی فاٹا سے خطاب

جمعہ 28 اکتوبر 2016 19:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2016ء) جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر مشتاق احمد خان نے قبائلی علاقوں کے سیاسی اور تاجر اتحاد کو اپنے حقوق کے لیے جدوجھد میں بھر پورتعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور اسلام آباد میں دس دن کے محدودد دھرنے کی تجویز پیش کر دی۔جمعہ کو المرکز اسلامی میں شمالی وزیرستان سیاسی و تاجر اتحاد کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کے دوران مشتاق احمد خان نے مشترکہ جدوجہد کی تجویز بھی پیش کی اور کہا کہ فاٹا کی سیاسی ٬سماجی اور تاجر قوتیں متحد ہو جائیں جماعت اسلامی قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ان کے حقوق کے لیے قراردادیں پیش کرے گی جبکہ صوبائی اسمبلی میں بھی یک جہتی کی قرارداد پیش کی جائے گی۔

وہ مرکز اسلامی پشاور میں فاٹا آل پارٹیز کانفرنس اوربعدازاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اے این پی کے سردار بابک ٬ پی پی پی کے سید ظاہر علی شاہ ٬ پی ٹی آئی کے خالد مسعود ٬ مسلم لیگ (ق) کے ڈاکٹر عبدالراج شاہین ٬ فاٹا سیاسی اتحاد کے صدر نثار محمد مہمند ٬ سینٹر راحت حسین ٬ جے یو آئی کے شجا ع الملک ٬ آل پارٹیز فاٹا کے صدر پیائو خان اور دیگر قبائیلی تاجر رہنمائوں نے خطاب کیا۔

مشتاق احمد خان نے قبائلی رہنمائوں سے کہا کہ فاٹا مرکزی حکومت کے زیر انتظام علاقہ ہے اور حکومت نے اگلے تین سال کے لیے تمام تر انتظامیہ فوج کی نگرانی میں دے دیا ہے اس لیے انھوں نے قبائلی مشران کو مشورہ دیا کہ ایک جرگہ تشکیل دے کر کور کمانڈر سے ملاقات کریں اور ان کو اپنی حالت زار سے آگاہ کریں۔انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ایک ادارے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ میں نے پاکستان میں کئی سال گزارے ہیں اور تحقیق کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ قبائلی علاقے پاکستان کے دیگر علاقوں سے چار سو سال پیچھے ہیں۔

مشتاق احمد خان نے قبائلی مشران کو تجویز پیش کی کہ اسلام آباد میں پاکستان کی چوٹی کے میڈیا کے صحافیوںکو بلا کر ان کو اپنے دکھ درد سے آگاہ کریں تاکہ ان کی آواز پوری قوم اوردنیا کے سامنے لایا جا سکے۔مشتا ق احمد خان نے کہا کہ گزشتہ70سلا م سے قبائلی عوام کو آئینی ٬انسانی اور بنیادی حقوق سے مغرور رکھنے پر ریاست پاکستان قبائیلیوں سے معا فی مانگے۔

انھوں نے کہا کہ قبائلیوں کے لیے ضرب عضب اور پنجابیوں کے لیے سی پیک ہے۔فاٹا کے لیے فوجی آپریشن اور لاہور کے لیے میٹرو اور اورنج سروس ہے۔ہمارے لیے آئی ڈی پیز کیمپ اور ان کے لیے میگا پراجیکٹ ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم اس ظلم کے نظام کو نہیں مانتے۔قبائلیوں کو انسان ٬مسلمان اور پختون قرار دیا جائے٬ہمیں تعلیم ٬صحت اور ورزگار چاہیے۔ہمیں انسانی اور بنیادی حقوق چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ قبائلی سلام اور خراج تحسین کے مستحق ہیں کہ اتنے مظالم کے باوجود ان کے منہ سے اُف تک نہیں نکلتا اور صحیح معنوں میں پاکستان اور محب وطن یہی قبائلی ہیں۔کراچی میں کسی کو کچھ نہیں ہوا اور پاکستان مردہ بادکے نعرے لگائے اور پاکستان کا جھنڈاجلایا۔انھوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے ہرمشکل میں قبائلی بھائیوں کا ساتھ دیا۔فوجی آپریشن٬ آئی ڈی پیز کیمپوں٬ قومی اسمبلی٬اور ایوانوں اور سیاسی میدانوں میں ہم آپ کے شانہ بشانہ رہے ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق آپ کے حقوق کے لیے آپ کی جدو جہدکی قیادت کے لیے تیار ہیں آپ اتحاد و اتفاق سے آگے بڑھیں ہمارا تعاون آپ کیساتھ رہیگا۔