ْ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے ٹنل میں پانی منتقل کرنے کی وجہ سے مظفر آباد میں نو سیری سے اسمبلی سیکرٹریٹ تک دریا نالہ لئی کا منظر پیش کرے گا٬قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی امور کشمیر وگلگت بلتستان میںانکشاف

آزادکشمیر میں پانی سے 8766میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے پوٹینشل کی نشاندہی کی جا چکی ہے 6257میگاواٹ کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے ٬ آزاد کشمیر کے توانائی کے شعبہ میںنقصانات 37فیصد ہیں ٬ان میں22فیصد تکنیکی نقصانات ہیں ٬15فیصد بجلی چوری ہوتی ہے٬12ارب کا ترقیاتی بجٹ45لاکھ کی آبادی کیلئے اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے ٬ 40سال سے ٹرانسمیشن نیٹ ورک میں بہتری کیلئے اخراجات نہیں کئے گئے ٬توانائی کے منصوبو ں پر صوبہ خیبر پختونخوا کے برابر رائلٹی اور دیگر مراعات دی جائیں٬ حکومت منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے وقت پر فنڈنگ کو یقینی بنائے سیکرٹری برقیات فیاض عباسی ٬ سیکرٹری منصو بہ بندی منصو ر قادر ڈار ٬محکمہ برقیا ت آزاد کشمیرکے حکام کی کمیٹی کو بریفنگ

جمعہ 28 اکتوبر 2016 19:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 اکتوبر2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر وگلگت بلتستان میںانکشاف ہوا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے ٹنل میں دریائے نیلم سے پانی منتقل کرنے کی وجہ سے مظفر آباد میں نو سیری سے اسمبلی سیکرٹریٹ تک دریا نالہ لئی کا منظر پیش کرے گا٬کمیٹی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ آزادکشمیر میں پانی سے 8766میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے پوٹینشل کی نشاندہی کی جا چکی ہے 6257میگاواٹ کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے ٬ آزاد کشمیر کے توانائی کے شعبہ میںنقصانات 37فیصد ہیں جن میں22فیصد تکنیکی نقصانات ہیں اور15فیصد بجلی چوری ہوتی ہے٬12ارب کا ترقیاتی بجٹ45لاکھ کی آبادی کے لئے اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے ٬ 40سال سے ٹرانسمیشن نیٹ ورک میں بہتری کے لئے اخراجات نہیں کئے گئے ٬کے آزاد کشمیر حکومت کے مقامی وسائل سے جاگراں منصوبہ سی50 میگاواٹ پیدا ہونے والی بجلی نیشنل گرڈ میں جا رہی ہے نہ اس کی ادائیگی کی جا رہی اور نہ ہی پاور پرچیز ایگریمنٹ کیا گیاہے٬تونائی کے منصوبو ں پر صوبہ خیبر پختونخوا کے برابر رائلٹی اور دیگر مراعات دی جائیں٬ حکومت منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے وقت پر فنڈنگ کو یقینی بنائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار سیکرٹری برقیات فیاض عباسی ٬ سیکرٹری منصو بہ بندی منصو ر قادر ڈار ٬آزاد کشمیر الیکڑسٹی ڈیبارٹمنٹ کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی ۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر وگلگت بلتستان کا اجلاس کمیٹی چیئرمین ملک ابرار احمد کی صدارت میں ہوا٬ آزاد کشمیر حکومت کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ آزاد کشمیر میں ٹیکس جمع کرنے کا اختیار آزاد جموں کشمیر کونسل کے پاس ہے جو اپنے اہداف پورے کر رہی ہے ٬12ارب کا ترقیاتی بجٹ45لاکھ کی آبادی کے لئے بہت کم ہے ٬ 49ممبران اسمبلی کے 240ملین کا بجٹ مختص ہے ۔

مالیاتی بحران کے حوالے سے کمیٹی حکومت کے ساتھ اٹھائے ۔ آزاد کشمیر ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ آزاد کشمیر کے 93فیصد آبادی کو بجلی فراہم کی جا رہی ہے ۔1670گائوں تک بجلی پہنچ چکی ہے ٬20آزاد کشمیر حکومت کے سیکرٹری برقیات فیاض علی عباسی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ توانائی کے شعبہ میں اس وقت آزاد کشمیر کے نقصانات 37فیصد ہیں جن میں22فیصد تکنیکی نقصانات ہیں اور15فیصد بجلی چوری ہوتی ہے ۔

82فیصد صارفین ڈومیسٹک ہیں اور9فیصد کمرشل صارفین ہیں ۔ ڈسٹری بیوشن سسٹم کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے ٬ آزاد کشمیر میں 8766میگاواٹ پانی سے بجلی پیداکرنے کے پوٹینشل کی منصوبوں پر کام جاری ہے ۔6سال تک مکمل ہو جائیں گے ۔نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کوہالہ ہائیڈرو پراجیکٹ ٬ کیروٹ ہائیڈروپراجیکٹ ٬ مایل ہائیڈرو پراجیکٹ ٬ کیروٹ ہائیڈرو اور پاور پراجیکٹ پر کام جاری ہے ۔

پرائیویٹ شعبہ آزاد کشمیر میں بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری پر بھرپور توجہ دے رہا ہے ۔ 40سال سے ٹرانسمیشن نیٹ ورک میں بہتری کے لئے اخراجات نہیں کئے گئے ۔ گزشتہ سال حکومت آزاد کشمیر نے واپڈا سے 4.2ارب کی بجلی خریدی اور9ارب میں فروخت کی اور5.2فیصد منافع کمایا۔ 50میگاواٹ کے آزاد کشمیر حکومت کے مقامی طور پر بجلی پیدا کرنے والے منصوبے سے بجلی نیشنل گرڈ میں جا رہی ہے لیکن پانچ سال سے اس کی کوئی ادائیگی نہیں کی جا رہی اور نہ ہی پاور پرچیز ایگرینمنٹ کیا گیا ہے ۔

نیلم جہلم اور کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ منصوبے پر دریائے نیلم اور دریائے جہلم کوڈائیورٹ کرنے کی وجہ سے دریائوں میں پانی ہو جائے گا ۔نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی وجہ سے دو دریا دریائے جہلم اور دریائے نیلم ڈائیورٹ کئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے دریائوں میں پانی کم ہو جائے گا اور یہ تاثر بن رہا ہے مظفر آباد میں دریا نو سیری سے اسمبلی سیکرٹیرٹ تک دریا نالہ لئی کا منظر پیش کرے گا٬اور صرف 15کیومک پانی دریا میں دسمبر سے فروری تک رہ جائے گا ۔

٬ حکومت ماحولیاتی اور دیگر منفی اثرات کا بھی جائزہ لے ۔ آزاد کشمیر کے عوام ملک کے توانائی کے بحران کے خاتمہ کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں لیکن منصوبوں کے فوائد صوبوں کے برابر نہیں دیے جا رہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا کے ۔دیگر مراعات دیے جائیں ۔ (وخ)

متعلقہ عنوان :