حکومت نے سب کچھ بند کرکے فیصلے کی دھجیاں اڑا دی ہیں ٬ْعدالت بتائے سارے قانون ہم پر لاگو ہوتے ہیں ٬ْعمران خان

سب سے زیادہ ہماری عدلیہ ٹرائل پر ہے٬یکم نومبر کو سپریم کورٹ میں سو فیصد حاضر ہونگا ٬ْ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کا فیصلہ وکلاء کرینگے٬کے پی کے میں جمہوریت ہے نواز شریف جلسہ کر نے گئے دفعہ 144نافذ نہیں کی گئی نواز شریف ڈکٹیٹر کی پیداوار ہیں ٬ْجب تک زندہ میں ہوںاحتساب کئے بغیر پیچھا نہیں چھوڑونگا ٬دو نومبر کو انسانی ریلا ہزاروں پولیس اہلکاروں کو بہا کر اسلام آباد پہنچے گا ٬ْمجھے نظر بند کروگے تو کوئی فرق نہیں پڑیگا ٬کرپشن کے خلاف ہماری جدو جہد جاری رہے گی ٬ْعمران خان کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 28 اکتوبر 2016 18:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ میٹرو بس ٬ْ سکول اور کنٹینرز لگا کر راستے بند کر کے حکومت نے عدلیہ کے فیصلے کی دھجیاں اڑا دی ہیں ٬ْ عدالت بتائے سارے قانون ہم پر لاگو ہوتے ہیں ٬ْ سب سے زیادہ ہماری عدلیہ ٹرائل پر ہے ٬ْ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کا فیصلہ وکلاء کرینگے ٬ْ یکم نومبر کو سپریم کورٹ میں سو فیصد حاضر ہونگا کیا راستے بند کر نا جمہوریت ہے کے پی کے میں جمہوریت ہے نواز شریف جلسے کر نے گئے دفعہ 144نافذ نہیں کی گئی ہے ٬ْنواز شریف ڈکٹیٹر کی پیداوار ہیں ٬ْجب تک زندہ میں ہوںاحتساب کئے بغیر نواز شریف کا پیچھا نہیں چھوڑونگا ٬ْدو نومبر کو انسانی ریلا ہزاروں پولیس اہلکاروں کو بہا کر اسلام آباد پہنچے گا ٬ْمجھے نظر بند کروگے تو کوئی فرق نہیں پڑیگا ٬ْ کرپشن کے خلاف ہماری جدو جہد جاری رہے گی ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو بنی گالہ میں شاہ محمود قریشی ٬ْجہانگیر ترین ٬ْ علیم خان اور کارکنوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ میں نواز شریف کی حکومت سے سوال کرتا ہوں کہ کیا یہ بادشاہت یا جمہوریت ہے مجھے تقریباً گھر میں نظر بند کیا گیا ہے میں نے کونسا قانون توڑا ہے ٬ْ راستے بند کئے گئے ہمارے کئی لوگ پہاڑیاں چڑھ کر پہنچے ہیں ہماری پارٹی کے ترجمان نعیم الحق کو آنے نہیں دیا کیا یہی جمہوریت ہے عمران خان نے کہاکہ نواز شریف نے خیبر پختوا خوا کے شہر کوہاٹ میں جلسہ کیا وہاں تو دفعہ 144نافذ نہیں کی گئی اور نواز شریف کو جلسہ کر نا دیا اسے جمہوریت کہتے ہیں ۔

عمران خان نے کہاکہ میں نے شیخ رشید کے جلسے میں شرکت کر نا تھی مگر مجھے نہیں جانے دیا گیا ۔عمران خان نے کہاکہ میں عدلیہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کا ٹرائل ہے صرف نیب ٬ْ ایف بی آرہی ٹرائل پر نہیں ہیں بلکہ سب سے زیادہ ہماری عدلیہ ٹرائل پر ہے عمران خان نے کہاکہ ملک میں جمہوریت ہوتی تو شفاف الیکشن ہوتے ہیں جو نہیں ہوئے ٬ْ آزاد عدلیہ انسانی حقوق ٬ْ جمہوری حقوق کی حفاظت کر تی ہے ۔

عمران خان نے کہاکہ میڈیا پر رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں یہ کونسی جمہوریت ہے نواز شریف ملٹری ڈکٹیٹر کی پیداوار ہیں جب نواز شریف سے کرپشن کا حساب لیں تو نواز شریف جمہوریت کے پیچھے چھپ جاتے ہیں ہر کرپٹ سیاستدان ان کے ساتھ ہے نواز لیگ کے اندر وہ لوگ نواز شریف کی حمایت کررہے ہیں جو نواز شریف کی کرپشن سے فائدہ اٹھا رہے انہیں ڈر ہے کہ نواز شریف کے بعد ان کی باری نہ آجائے انہوںنے کہاکہ میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کو داد دیتا ہوں گزشتہ روز ہماری خاتون سماویہ پولیس کے سامنے کھڑ ہوئی ہے اس پر ہمیں فخر ہے ہماری کارکن خاتون نے پاکستانی خواتین کو پیغام بھیجا ہے کہ قومیں تب بنتی ہیں جب کرپٹ ظالم حکمران کے سامنے کھڑے ہوں ۔

عمران خان نے کہاکہ پنجاب پولیس ٬ْ اسلام آباد پولیس کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ کیا آپ نے کے پی کے کی پولیس کو دیکھا ہے انہوںنے قانون کی کوئی خلاف ورزی کی کے پی کے کی پولیس غیر سیاسی ہے ٬ْ قانون پر چلتی ہے ۔عمران خان نے کہاکہ پنجاب میں شریف برادران کے ظلم سے پولیس اہلکار تنگ ہیں ۔عمران خان نے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ سرکاری ملازمین کو کہا گیا ہے کہ وہ کوئی بھی غیر قانونی چیز کو نہ مانیں عمران خان نے کہاکہ پولیس اہلکاروں نے ماڈل ٹائون میں لوگوں کو قتل کیا ٬ْآپ قو م کے مجرم ہیں جن لوگوں نے گولیاںچلائیں ہیں انہیں اور چلوانے والے دونوں بھائیوں کو جیلوں میں ڈالیں گے۔

عمران خان نے کہاکہ پولیس کو عوام کے ٹیکس کی وجہ سے تنخواہیں ملتی ہیں ٬ْآپ شریف خاندان کے نوکر نہیں آپ نے جس طرح ڈنڈے چلائے ہیں آپ کو شرم آنی چاہیے انہوںنے کہاکہ نواز شریف نے جانا ہے یہ نہیں بچیں گے نوازشریف کے حمایتی بھی ساتھ جائیں گے جس طرح قوم کھڑی ہو رہی ہے جو مرضی کر لیں آپ دو نومبر کو انسانوں کے سیلاب کو کبھی نہیں روک سکیں گے کارکن ابھی سے تیاری کریں دو نومبر کو نکلنا ہے گرفتاریوں سے بچنا ہے ٬ْ نومبر میں اسلام آباد میں آکر بتائیں گے عوام کی طاقت کیا ہوتی ہے انشاء اللہ ملک کی تقدیر بدلیں گے ۔

عمران خان نے وزیر اعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ جب تک زندہ میں ہوںاحتساب کئے بغیر پیچھا نہیں چھوڑونگا انہوںنے کہاکہ اگر تم مجھے نظر بند کروگے تو مجھے کوئی فرق نہیں پڑیگا دو نومبر کو تیس ہزار یا پچاس ہزار پولیس مجھے نہیں روک سکتی ۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ ہمارا پنڈی جانے کا مقصد دونومبر کی تیاری کر نا تھا تاہم ہمارے راستے بند کر دیئے گئے تو ہم نے سوچا ابھی ہمیں ٹکر لینے کی ضرورت نہیں ہے دو نومبر کو نکلیں گے ۔

ایک سوال پر عمران خان نے کہاکہ عدالت ہمیں بتائے یہ سارے قانون ہم پر لاگو ہوتے ہیں حکومت نے عدالت کے فیصلے کی دھجیاں اڑا دی ہیں راولپنڈی میں میٹرو بس بند کر دی گئی سکول بند کر دیئے گئے یہ ہم نے تو نہیں بند کئے ہیں کس نے عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے عمران خان نے حکمرانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ پر حملے کر نے والے یہی لوگ ہیں ان پر کیا امید لگائی جاسکتی ہے بنی گالہ کے ارد گرد پولیس کو کھڑا کر دیا ہے کھانا نہیں آنا دیا گیا۔

میڈیا کے سوالوں جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ آپ دونومبر کا انتظار کر یں پچاس ہزار پولیس بھی کھڑی کر دیں ساری پولیس کو انسانی ریلا بہا کر لے جائیگا ایک سوال پر عمران خان نے کہاکہ میرے وکیل کہیں گے تو ہائی کورٹ جائونگا تاہم یکم نومبر کو سپریم کورٹ میں سو فیصد جائونگا ۔مجوزہ موٹر سائیکل ریلی کے حوالے سے کئے گئے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہاکہ ہم نے دونومبر کی تیاری کیلئے ریلی نکالنا تھی اب دیکھتے ہیں ہائی کورٹ کیا کرتی ہے اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جو آرڈر دیا ہے اس پر حکومت منافقت کررہی ہے ہمیں تقریباً نظر بند کرکے گول مول آرڈر تھما دیا گیا ہے ۔

عمران خان نے کہاکہ حکومت نے کارکنوں کو گرفتار کر کے غلط کیا ہے ا سلسلے میں ہمارے وکیل اور اسد عمر ہائی کورٹ میں پہنچے ہیں ۔ایک اور سوال پر عمران خان نے کہاکہ بنی گالہ پلاننگ سنٹر ہے ادھر ہماری دونومبر کے دھرنے کیلئے پلاننگ ہورہی ہے ٬ْدو نومبر کے حوالے سے پہلے کچھ نہیں کہا ٬ْدو نومبر کو اسلام آباد میں انسانوں کا سمندر آئیگا ایک اور سوال پر عمران خان نے کہاکہ میں صرف پاکستانی قوم سے رابطہ میں ہوں بڑا اچھا رسپارنس مل رہا ہے سب کو پتہ چل گیا ہے نواز شریف کی جمہوریت کرپشن بچانے کیلئے ہے اپنی کرپشن بچانے کیلئے نواز شریف کسی قانون کو نہیں مانتے ٬ْ نواز شریف کرپشن بچانے کیلئے اپنی فوج کے خلاف مودی کی زبان استعمال کرتے ہیں تاہم کرپشن کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔