گڑھی چندن جنگل مارچ 2017ء کو مکمل ہو گا ٬ْ دو ہزار ایکڑ پر دس لاکھ پودے لگائے جا چکے ہیں ٬ْ محکمہ جنگلات

جمعہ 28 اکتوبر 2016 16:57

پشاور۔28اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء)محکمہ ماحولیات و جنگلات خیبر پختونخوا کی جانب سے صوبے کا پہلا جنگل گڑھی چندن پشاور کے مقام پر مارچ 2017ء میں مکمل ہو گا جس میں ابھی تک دو ہزار ایکڑ پر دس لاکھ پودے لگائے جا چکے ہیں۔ یہ بات چیف کنزرویٹر محکمہ جنگلات محمد صدیق خٹک نے اخباری نمائندوں کو گڑھی چندن جنگل کا دورہ کراتے ہوئے بتائی ۔

اس موقع پر محکمہ جنگلات و ماحولیات کے سپیشل سیکرٹری ضیاء الحق اور ایڈیشنل سیکرٹری ظریف المعانی بھی موجود تھے ۔ صدیق خٹک نے بتایا کہ جنگل پر کام تیزی سے جاری ہے اور اس میں مختلف قسم کے پودے بشمول کیکر ٬ْ پلوسہ ٬ْ پائن اور لاچی کے پودے لگائے گئے ہیں جس سے علاقے میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے میں مدد ملے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جنگل پر باقاعدہ کام دسمبر 2014ء میں شروع ہوا جس میں اب تک ایک ملین پودے لگائے جا چکے ہیں اورمارچ 2017 ء میں اسے مکمل کیا جائے گا ۔

ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ جس میں کہا گیا تھا کہ جنگل میں زیادہ پودے پانی کی کمی کی وجہ سے خشک ہو رہے ہیں ٬ْکی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگل میں 90 فیصد پودوں کا سروائیول ریٹ ہے جبکہ دو ٹینکروں کو روزانہ کی بنیاد پر پودوں کو پانی دینے پر مامور کیا گیا ہے ٬ْ انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز بشمول میڈیا کو جنگل کا دورہ کرنے پر خوش آمدید کہیں گے ٬ْ میڈیا خبر دینے سے پہلے محکمہ جنگلات کے متعلقہ افسران سے تصدیق کروائیں کیونکہ غلط رپورٹ کی صورت میں سرمایہ کاروں اور جنگلات کے ملازمین پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی اور آزاد اداروں نے وقتاً فوقتاً جنگل کی مانیٹرنگ کی ہے اور ہر لحاظ سے اس کو شفاف قرار د یا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مالکان کے ساتھ جنگل کے حوالے سے تین سالہ معاہدہ ہو چکا ہے جس کے خاتمے کے بعد جنگل کومقامی لوگوں کی نگہبانی کے لئے دیا جائے گا اس سے لوگوں کو روزگار ملے گا اور ان کی سماجی و معاشی زندگی میں خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے ۔