قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹس کے پس منظر میں ڈی سی او راولپنڈی نے بوہڑبازارمیں مجوزہ جلسہ کی اجازت نہیں دی٬اعلامیہ

جمعہ 28 اکتوبر 2016 16:34

اسلام آباد +راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء) امن و امان اور سیکورٹی کی صورتحال سے متعلق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹس کے پس منظر میں ڈی سی او راولپنڈی نے لال حویلی بوہڑ بازار راولپنڈی میں جمعہ کی شام مجوزہ جلسہ کی اجازت نہیں دی ۔یہاں جاری اعلامیہ کے مطابق اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو خط تحریر کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ عوامی مسلم لیگ کے آفس سیکرٹری نے 22 اکتوبر کو بوہڑ بازار راولپنڈی میں 28 اکتوبر کی سہ پہر 2 بجے جلسہ کی درخواست پیش کی تھی جس میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو بھی مدعو کیا گیا٬ یہ دفعہ 144 کے نفاذ کے پیش نظر غیر قانونی اجتماع ہے۔

خط میں وضاحت کی گئی کہ مذکورہ ریفرنس کی وصولی پر سی پی او راولپنڈی اور ایس ایس پی سپیشل برانچ راولپنڈی کو مجوزہ تقریب کے تمام پہلوئوں کے مدنظر اپنی رپورٹس/سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی گئی جس کے بعد ایس ایس پی سپیشل برانچ نے تصدیق کی کہ یہ جلسہ بوہڑ بازار میں منعقد کیا جانا ہے جہاں عمارتیں٬ گھر٬ مرکزی راستہ اور تجارتی مرکز ہے جس پر پولیس اس جلسہ کو اجازت دینے کی سفارش نہیں کرتی٬ ایس ایس پی سپیشل برانچ نے بھی اس ضمن میں اس جگہ جلسہ کی کسی صورت سفارش نہیں کی اور موقف اختیارکیا کہ یہ جگہ کسی طور پر بھی جلسہ کیلئے موزوں نہیں ۔

(جاری ہے)

مزید برآں رپورٹ میں سٹی پولیس آفیسر سے سفارش کی ہے کہ امن و امان اور سیکورٹی کی پیدا ہوتی صورتحال کے پیش نظر جلسہ کی قطعی اجازت نہ دی جائے۔مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ان رپورٹس کی روشنی میں 28 اکتوبر کے جلسہ میں عمران خان کی شرکت متوقع ہے اس لئے درخواست کی جاتی ہے کہ دفعہ 144 کے تحت اس جلسے پر پابندی ہے اور اس جلسہ میں عمران خان کو شرکت سے روکنے کا پابند کیا جائے کیونکہ ان کی شرکت سے امن و امان کی صورتحال بگڑنے کا شدید خدشہ ہے۔

متعلقہ عنوان :