وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین کا سوات میں جدید سائنسی لیبارٹری قائم کرنے کا اعلان

پی سی ایس آئی آر کے سائنسدانوں نے ملک کے خام مال کو سائنسی بنیادوں پر تحقیق کرکے قیمتی بنادیا ہے ٬ مختلف کارخانے اپنی مصنوعات برآمد کرکے ملک کے لئے زرمبادلہ کمارہے ہیں وفاقی وزیر کا سیمینارسے خطاب

جمعہ 28 اکتوبر 2016 16:17

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء) وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے سوات میں جدید سائنسی لیبارٹری قائم کرنے کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ پی سی ایس آئی آر کے سائنسدانوں نے ملک کے خام مال کو سائنسی بنیادوں پر تحقیق کرکے قیمتی بنادیا ہے جس سے مختلف کارخانے اپنی مصنوعات برآمد کرکے ملک کے لئے زرمبادلہ کمارہے ہیں اور ملکی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

وہ جمعہ کو منسٹری آ ف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ذیلی ادارہ پی سی ایس آئی آر کے زیر اہتمام معاشی ترقی میں پی سی ایس آئی آر کے کردار اور اس کے اثرات پر منعقدہ ایک ایک روزہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سائنسی لیبارٹری کے قیام سے یہاں کی معدنیات٬ جڑی بوٹیوں٬ زراعت اور ماربل وغیرہ کو سائنسی بنیادوں پر بروئے کار لایا جائے گا اور ملک کی برآمدات میں اضافہ سے کثیر زرمبادلہ بڑھانے میں مدد گار ہوگا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ اس لیبارٹری سے یہاں کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے وسیع مواقع ملیں گے۔ وفاقی وزیر نے وزارت کا قلم دان سنبھا لنے کے بعد انڈسٹری اور ریسرچ اداروں کے درمیان رابطوں کے فقدان کو شدت سے محسوس کیا اور چیئرمین کو مختلف چیمبرز اور ٹریڈ ایسوسی ایشنز سے رابطے بڑھانے اورصنعتی مسائل کو انکی دہلیز پر حل کرنے کی ہدایت کی تھی ۔

رانا تنویر حسین نے کہاکہ ہم نے حلال فوڈ اتھارٹی قائم کی ہے جس سے گوشت کے علاوہ ہمارے ہر قسم کی صنعتی و زرعی اشیاء کی سرٹیفیکیشن حاصل کرنی چاہئے ۔ چیئرمین پی سی ایس آئی آر ڈاکٹر شہزاد عالم نے کہا کہ پی سی ایس آئی آر پاکستان کی سب سے بڑی ریسرچ لیبارٹری ہے ٬ لیبارٹری نے صنعت کی ترقی کیلئے مختلف قسم کی اشیاء کے فارمولے تیا ر کئے ہیں٬ صنعت کار ان کی بدولت اپنی مصنوعات کو بہتر بنائیں اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں ماربل کی تراش خراش اور پالش کی کوالٹی بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہے اس لئے پاکستانی خاص طور پر سواتی سنگ مر مر کی بہترین کوالٹی کی پیداوار کو ممکن بنانے کیلئے پی سی ایس آئی آر نوجوانوں کو تربیتی کورس کروائے گی۔ انھوں نے فارمولیشن اور مفت تربیت دینے کا بھی اعلان کیا۔ سوات میں بہترین آڑو ٬ سیب اور جاپانی پھل پیدا ہوتا ہے لیکن بد قسمتی سے اس کو بین الاقوامی منڈی میں ابھی تک بیچنے کے قابل نہیں بنایا جاسکا‘ پی سی ایس آئی آر اپنے اداروں کے ذریعے مقامی کسانوں کو اپنے پھل برآمد کرنے میں مددے گی‘ اس کے لئے دسمبر 2016 سے چھ ماہ کے فوڈ پراسسنگ کے تربیتی کورس کا آغاز کیا جارہا ہے۔

سوات چیمبر آف کامرس کے صدر حمید الرحما ن نے مطالبہ پیش کیا کہ سڑکیں خراب ہونے کی وجہ سے علاقے کی سیاحتی سرگرمیاں ماند پڑ چکی ہیں لہذا وفاقی وزیر کے توسط سے ہم حکومت پاکستان سے گزارش کرتے ہیں کہ کالام تک سڑک کو بحال کیا جائے تاکہ ہمارا مقامی ذرائع آمدن دوبارہ فعال ہو جائے۔ صدر سوات ہوٹل ایسو سی ایشن حاجی زاہد نے بھی سڑکوں کی زبوں حالی پر روشنی ڈالی اور حاضرین کو بتایا کہ نئی سڑکیں بنانے کیلئے حکومت نے بیس ارب روپے مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جب کہ پہلے سے موجود سڑکوں کی مرمت اس سے کہیں کم لاگت سے کی جاسکتی ہے۔ اس لئے ہماری گزارش ہے کہ نئی سڑک بچھانے کے ساتھ ساتھ پرانی سڑکوں کی مرمت پر بھی توجہ دی جائے۔ اس سے ہماری ہوٹل اور سیاحتی صنعت کو دوبارہ کھڑے ہونے میں بہت مدد ملے گی۔ حاجی زاہد نے پی سی ایس آئی آر کو سوات میں لیبارٹری بنانے کیلئے دو کنال اراضی دینے کا بھی اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :