ڈاکٹر عاصم٬انیس قائم خانی٬عثمان معظم ٬رئوف صدیقی کی درخواست ضمانت پراسپیشل پبلک پراسیکیوٹرکو نوٹس جاری

جمعہ 28 اکتوبر 2016 16:13

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے دہشت گردوں کے مبینہ علاج معالجے میں سہولت کاری کے الزام میں ڈاکٹر عاصم٬انیس قائم خانی٬عثمان معظم اور رئوف صدیقی کی درخواست ضمانت پراسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اور دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کر لیا ہے٬جمعہ کوسندھ ہائی کورٹ نے دہشت گردوں کے مبینہ علاج معالجے میں سہولت کاری کے الزام میں گرفتار ڈاکٹر عاصم٬انیس قائم خانی٬عثمان معظم اور رئوف صدیقی کی جانب سے دائرضمانت ی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عبدالمالک گدی پرمشتمل 2رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ملزمان کے وکلا نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ہمارے موکلوں پر مفروضہ کی بنیاد پر مقدمات قائم کئے گئے ہیں کسی بھی دہشت گرد کا علاج کرنے کے لئے ہم نے کسی پر کبھی زور نہیں دیا ہمارے موکلوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس پر عدالت نے سماعت یکم نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اور دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے ملزمان نے 19 جولائی کو انسدادہشتگردی کی عدالت کے حکم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کی ہوئی ہے جبکہ اس سے قبل دہشتگردوں کے مبینہ علاج کے مقدمے کی سماعت 4 دفعہ بینچ سننے سے انکار کر چکے تھے۔

متعلقہ عنوان :