عالمی طاقتین اپنے مفادات کے باعث مسئلہ کشمیرکے حل کے لئے موثر اقدامات اٹھانے سے گریزاں ہیں٬ لیفٹیننٹ جنرل (ر) معین ا لدین حیدر

جمعہ 28 اکتوبر 2016 11:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء) دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) معین ا لدین حیدر نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر فائرنگ سے دنیا کی توجہ ہٹنے کی بجائے مسئلہ کشمیر زیادہ بڑے پیمانے پر دنیا کے سامنے اجاگر ہو رہا ہے۔ذرائع ابلاغ سے گفتگو کر تے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت کی عرصہ دراز سے یہ کوشش کرتا آرہا ہے کہ پاکستان کو دنیا بھر میں بدنام اور تنہا کیا جائے جس کے لئے وہ علاقائی اور عالمی سطح کے ہر فورم پر کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔

انھوں نے کہاکہ گزشتہ روز بھارت نے پاکستانی سفارتکار پر جھوٹا الزام عائد کرتے ہوئے اسے ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے ۔معین الدین حیدر نے کہا کہ پاکستان پر امن ملک ہے اور قانون کی عملداری پر یقین رکھتا ہے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ کوئٹہ واقعے میں بھی بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں ٬مودی جب سے برسراقتدار آیا ہے اسے پاکستان کو نقصان پہنچانے کے علاوہ کوئی کام نہیں٬ دنیا اس کی چالوں کو سمجھ چکی ہے لیکن اس کے باوجود ہر کوئی اپنے اپنے مفادات کو مد نظر رکھتا ہے یہی وجہ ہے کہ عالمی طاقتین مسلہ کشمیر کو سمجھنے کے باوجو د اس کے حل کے لئے کوئی موثر اقدامات اٹھانے سے گریزاں ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر فائرنگ سے بھارت کا مقصد دینا کی توجہ مسلہ کشمیر سے ہٹانا ہے ٬ اس طرح کرنے سے دنیا کی توجہ مسلے سے ہٹنے کی بجائے اس مسلے کو مذید تقویت ملتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں کنٹرول لائن پر فائرنگ کا جواب دینا پڑتا ہے اور دنیا بھی سمجھتی ہے کہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان فائرنگ سے جنگ بھی شروع ہو سکتی ہے جس سے خطے سمیت دنیا کا امن تباہ ہو سکتا ہے۔