عدالت نے شراب پر پابندی عائد کر کے عوامی احساسات وجذبات کی ترجمانی کی ہے ٬حافظ نعیم الرحمن

شراب پر پابندی کے عدالتی فیصلے پر ادارہ نور حق میں منعقدہ تقریب سے خطاب

جمعرات 27 اکتوبر 2016 22:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2016ء) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ شراب تمام مذاہب میں حرام ہے ۔سندھ ہائی کورٹ نے شراب پر پابندی عائد کر کے عوامی احساسات و جذبات کی ترجمانی کی ہے ۔اگر انتظامیہ نے بااثر افراد کے ساتھ مل کر اس فیصلے کو ناکام بنانے اور دکانیں کھولنے کی کوشش کی تو سخت احتجاج کیا جائے گا اور عدالت سے رجوع کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شراب پر پابندی اور سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے اس پر فوری عمل در آمد کے فیصلے پر ادارہ نور حق میں منعقدہ تشکر کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔اس مو قع پر جماعت اسلامی کراچی کے نائب امرااسامہ رضی ٬مسلم پرویز ٬سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

اس مو قع پر حافظ نعیم الرحمن نے اقلیتی رہنماں یونس سوہن ایڈوکیٹ ٬پرویز برکت ا ور سمیوئل نذیر کو ہار پہنائے اور مٹھائی تقسیم کی گئی ۔

حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ پاکستان کے قیام کی بنیاد قراردادِ مقاصد ہے اور قرارداد میں لکھا ہے کہ قرآن و سنت کے خلاف آئین سازی نہیں کی سکتی ہے ۔ہمارے یہاں المیہ یہ رہا ہے کہ اقلیتوں کا نام لے کر شراب کانے کھولے گئے اور لائنسس حاصل کیے گئے ٬جگہ جگہ شراب خانے کھول کر نوجوانوں کو اس کا عادی بنایا گیا جس پر جماعت اسلامی نے مہم چلائی اور ہماری منارٹی ونگ نے شراب پر پابندی کے لیے عدالت میں مقدمہ دائر کیا ۔

جس پر سندھ ہائی کورٹ نے شراب پر پابندی کے ا حکامات جاری کیے ۔عدالت نے شراب پر پابندی عائد کر کے عوامی احساسات و جذبات کی ترجمانی کی ۔انہوں نے کہا کہ شراب تمام مذاہب میں حرام ہے ۔سجاد علی شاہ نے تاریخی فیصلہ دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نوجوان جہاں بھی شراب خانہ کھلتے دیکھیں اس کے خلاف آوز بلند کریں ۔ہم نے سپریم کورٹ میں بھی شراب کی بندش کے لیے پٹیشن دائر کی ہے ۔

کچھ لوگ شراب پر پابندی کے خلاف عدالت سے اسٹے آرڈر لینے کی کوشش کریں گے اگر کسی جج نے اسٹے آرڈر دیا تو یہ آئین سے غداری کے مترادف ہو گا ۔انہوں نے ڈانس کے حوالے سے وزیرا علی کے بیان کی مذمت کی اور کہا کہ انہیں ڈانس کا اتنا ہی شوق ہے تو وہ یہ شوق اپنے گھر میں پورا کریں قوم پر ڈانس کلچر مسلط کر نے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔یونس سوہن ایڈوکیٹ نے کہاکہ چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے تاریخ ساز فیصلے پر اقلیتیں بالخصوص مسیحی برادری قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور خراج تحسین پیش کرتی ہے ۔

انہوںنے کہا کہ جماعت اسلامی ہر اس منکرات کے خلاف ہے جس کا الہامی کتاب میں واضح طور پر حرام کا حکم آیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ 2007میں ڈسٹرکٹ کونسل میں الکوحل کی خرید و فروخت کے حوالے سے قرارداد پیش کی گئی تھی اور جواز یہ بنایا کہ مسیحی برادری کے تہوار میں استعمال کی جاتی ہے جس کی ہم مسیحی برادری نے مخالفت کی اور اس وقت نسرین جلیل نے اس قرارداد کو ختم کیا ۔

انہوںنے کہا کہ جماعت اسلامی منارٹی ونگ نے شرا ب خانوں کے خلاف شہر بھر میں تحریک چلائی بینرز آویزاں کیے اور عوام کو یہ پیغام دیا کہ شراب کسی مذہب میں جائزنہیں اسے صرف اور صرف ارباب اختیار اپنے مجالس اور محافل سجانے کے لیے اقلیتوں کی آڑ میں جواز کا حکم دے رہے ہیں اور معاشرے میں بگاڑ کا سبب پیدا کررہے ہیں اور بلآخر جماعت اسلامی منارٹی ونگ کی کوششیں رنگ لائی ہیں اور سجاد علی شاہ نے شراب خانے سیل کرنے کا حکم دیا ہے۔