لاپتہ افراد کمیشن کی سماعت ٬ پانچ کیسز لاپتہ افراد کے زمرے میں نہ آنے کے باعث بند کردئیے گئے

جمعرات 27 اکتوبر 2016 22:02

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2016ء) حکومت پاکستان کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے قائم کمیشن کی سماعت کوئٹہ میں جاری چوتھے روز سترہ لاپتہ افراد سے متعلق کیسز کی سماعت ہوئی پانچ کیسز لاپتہ افراد کے زمرے میں نہ آنے کے باعث بند کردئیے گئے محکمہ داخلہ بلوچستان ذرائع کے مطابق لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق قائم کمیشن کی سربراہی سندھ ہائی کورٹ کیسابق جج جسٹس ریٹائرڈ محمد غوث کررہیہیں٬سماعت کیموقع پرمتعلقہ اداروں کینمائندے بھی موجود تھے ٬٬آج کمیشن میں سترہ لاپتہ افراد کے کیسز کی سماعت ہوئی جن میں سے سات کا تعلق مستونگ سے تھا جبکہ کوئٹہ اور نوشکی کے دو دو٬چاغی ٬سبی ٬خضدار ٬قلعہ عبداللہ ٬کراچی اور لورالائی سے ایک ایک کیسز شامل تھے کمیشن نے پانچ لاپتہ افراد کے کیسز جبری لاپتہ کے زمرے میں نہ آنے کی بنا پر خارج کردئیے ان میں سے دو ذہنی مریض اور ایک اشتہاری ملزم بتائے جاتے ہیں ٬ تاہم کمیشن نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ ان پانچ افراد کی بازیابی کیلئے ہرممکن اقدامات کرے جمعہ 28اکتوبر کو بھی کمیشن میں 15کیسز کی سماعت ہوگی ٬٬کمیشن کی چھ روزہ سماعت کے دوران مجموعی طور پر 84کیسزسنے گا٬ کمیشن کی سماعت 29اکتوبر تک جاری رہیگی۔

متعلقہ عنوان :