شام 7 بجے دکانیں بند کرنے کا حکومت نے شوشا چھوڑ کرتاجر رہنمائوں کو بیان بازی کا موقع فراہم کیا٬ آل کراچی انجمن تاجران

جمعرات 27 اکتوبر 2016 19:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اکتوبر2016ء) آل کراچی انجمن تاجران کے صدر جاوید شیخ نے کہا کہ شام 7 بجے دکانیں بند کرنے کا حکومت نے شوشا چھوڑ کرتاجر رہنمائوں کو بیان بازی کا موقع فراہم کیا جس کا مقصد کراچی کے اہم مسائل سے توجہ ہٹانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ماضی میں بھی اس قسم کے اعلانات ناکامی سے دوچار ہوئے لہذا حکومت سندھ کسی بھی اعلان سے قبل کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے مشاورت کرلیا کرے تاکہ کے سی سی آئی جو تاجروں کی حقیقی نمائندہ فورم ہے بہتر حل دے سکے جو تاجروں کو قابل قبول ہو۔

انجمن تاجران کے چیرمین ہارون رشید چاندکی صدارت میں چھوٹے تاجروں کے ہونیوالے اہم اجلاس میں انجمن کے صدر جاوید شیخ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت سندھ کو چاہیے کہ وہ کراچی کے اصل مسائل پر اپنی توجہ مرکوز کرتے ہوئے تباہ حال سیوریج نظام اور خستہ حال سڑکوں کو بہتر بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے تاکہ کراچی کے شہریوں کو کچھ تو ریلیف حاصل ہو۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ مارکیٹوں سے بھتے کی وصولی میں کمی آئی ہے لیکن مکمل ختم نہیں ہوئی ابھی بھی چند مارکیٹوں میں یہ سلسلہ جاری ہے۔ اسٹریٹ کرائم عروج پر ہے جبکہ انکروچنمنٹ نے تباہی مچائی ہوئی ہے اور ٹریفک جام معمول بن گیا ہے۔ تمام معاملات حکومت کوترجیحی بنیادوں پر حل کرنے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شادی حال رات دس بجے بند کرنا اور ون ڈش اچھا فیصلہ ہے لیکن کیا اس پر واقعی عملدرآمد ممکن ہے یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔

میٹنگ میں موجود تمام شرکاء اس بات کے قائل تھے کہ کراچی چیمبر نے چھوٹے تاجروں کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے مارکیٹوں کے اوقات کار سے متعلق انتہائی منصفانہ فیصلہ کیا اور یہ امر حوصلہ افزا ہے کراچی چیمبر نے کبھی بھی فیصلے چھوٹے تاجروں پر مسلط نہیں کئے بلکہ ایسے فیصلے ہمیشہ سے ہی تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لے کر ان سے مشاورت کے بعد لئے جاتے ہیں۔

کراچی چیمبر ہی چھوٹے تاجروں کا اصل نمائندہ ہے جو بزنس مین گروپ کی ’’عوامی خدمت‘‘ کی واضح پالیسی پر عمل پیرا ہو کر کامیابی کے ساتھ تاجروصنعتکار برادری خصوصاً چھوٹے تاجروں کی خدمت میں مصروف عمل ہے۔اس موقع پر مختلف مارکیٹوں کے نمائندے اور آل کراچی انجمن تاجران کے عہدیداران و ممبران موجود تھے جن میں یوسف چوہان دری و بیڈشیٹ٬ معراج احمد خان ذرگران صدر٬ عبدالقادر نورانی جوڑیا بازار٬ اسلم بھٹی طارق روڈ٬ نعیم ذکی میٹھادر٬ سیف الرحمن بیڑی پتہ ایسوسی ایشن٬ عبدالحمید بادلہ مچھی میانی مارکیٹ٬ سلیم صبا آرٹیفشل جیولری میرٹ روڈ٬ شوکت حسین سینٹری مارکیٹ٬ طارق اعوان لبریکنٹس ایسوسی ایشن٬ شعیب میمن کھجور بازار٬ نعیم شیخ لیدر مارکیٹ٬ رشید احمد خان ہینڈی کرافٹ گلبہار٬محمود کھتری جونا مارکیٹ٬ اقبال کاکاخیل لی مارکیٹ ٬ محمود جیلانی صرافہ بازار٬ ملک ذوالفقار اناج منڈی٬ سید جاوید علی اورنگی ٹائون٬ عا مر میمن کریم آباد عزیز تیلی جوبلی کلاتھ مارکیٹ اور شہر کی مختلف مارکیٹوں سے تعلق رکھنے والے چھوٹے تاجر شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :