سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدار ت سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ ٬ شماریات کا اجلاس

شعبہ توانائی کے 480 ارب کے گردشی قرضوں ٬ سکوک بانڈ کے اجراء اور دیگر ایجنڈے زیر بحث آئے ملک بھر میں پانچ لاکھ35 ہزار فارن اکائونٹ ہولڈرز ہیں ٬ ٹیکس دہندگان کا ریکارڈ موجود نہیں ۔ 48 ہزار مشکوک لین دین کی نشاندہی ہوئی ٬ کمیٹی کو آگاہی

جمعرات 27 اکتوبر 2016 19:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2016ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ ٬ شماریات کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی صدارت میںمنعقد ہونے والے اجلاس میں سینیٹر محمد اعظم خان سواتی کے شراکت داری ترمیمی بل2016 ٬ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سروے ٬ نیشنل سیونگ بنک میں خصوصی افراد کی سہولیات٬شعبہ توانائی کے 480 ارب کے گردشی قرضوں ٬ سکوک بانڈ کے اجراء کا ایجنڈا زیر بحث آیا۔

بے نظیر انکم سپورٹ کی چیئر پرسن ماروی میمن نے بریفنگ میں آگاہ کیا کہ 2015 کا سروے مختلف حصوں میں شروع ہے جہاںجہاں سروے مکمل ہوجاتا جائے گا بی آئی ایس پی کے رجسٹرڈ افراد کو رقم منتقل ہونی شروع ہو جائے گی ۔ بی آئی ایس پی اے ٹی ایم کارڈ سے رقم وصول کرنے والی خواتین کو بائیومیٹرک سسٹم پر لایا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ شعبہ توانائی کے کل480 ارب گردشی قرضوں میں سے 341 ارب ادا کیے گئے ہیں ۔

اور 138 ارب ایڈجسٹ کر دیئے گئے ہیں۔ ممبران کمیٹی نے آئی پی پیز کو زیادہ شرح سو ادا کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ۔ اکائونٹ جنرل نے آگاہ کا کہ سرکاری رقوم کے کل22 ہزار بلوں میں سے چار ہزار بل واپس ہوئے ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ زیادہ بل واپس ہوئے اور منظور نہ ہونے والے بلوں کی شرح زائد کیوں ہوئی ۔ سکوک بانڈ کے اجراء پر حکومت کو وقت دے دیا گیا ۔

فارن کرنسی اکائونٹ بل پر حکومتی ترامیم پر کمیٹی تفصیلی غور کرے گی ۔ ایف بی آر کی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ ایف بی آر کو کوئی اعتراض نہیں اسٹیٹ بنک انتظامیہ نے آگاہ کیا کہ نئے بل کی ضرورت نہیں ۔ اسٹیٹ بنک کا شعبہ ایف ایم یو منی لانڈرنگ وغیرہ پر کام کر رہا ہے ۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ ملک بھر میں پانچ لاکھ35 ہزار فارن اکائونٹ ہولڈرز ہیں ۔

ٹیکس دہندگان کا ریکارڈ موجود نہیں ۔ 48 ہزار مشکوک لین دین کی نشاندہی ہوئی ۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ انکم ٹیکس 2001 کے ترمیمی بل پر عملدرآمد نہیں ہو سکا ۔ سینیٹر کامل علی آغا نے گردشی قرضوں پر آڈیٹر جنرل کے 15 اعتراضات کے حوالے سے وزارت خزانہ و پانی بجلی نے کیا نوٹس لیا ۔سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ نئے قانون کا مقصد بد عنوانی کا خاتمہ ہے بنک ایف بی آر کو رسائی کیوں نہیں دیتے ۔ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز الیاس بلور٬ محسن لغاری ٬ عائشہ رضا رفاروق٬ کامل علی آغا٬ محسن عزیز کے علاوہ وزارت خزانہ ٬ اسٹیٹ بنک ایف بی آر کے حکام نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :