Live Updates

تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کے حوالے سے سید ظفرعلی شاہ کی دائرپیٹیشن پرفریقین کو نوٹس جاری

جمعرات 27 اکتوبر 2016 18:23

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اکتوبر2016ء) سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے رہنماسید ظفرعلی شاہ کی جانب سے دائرپیٹیشن پرفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی۔عدالت نے قراردیا کہ یہ اہم نوعیت کا مقدمہ ہے عدالت فریقین کے دلائل سن کر فیصلہ کرے گی۔

جمعرات کو چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار ظفر علی شاہ نے پیش ہوکرعدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ استعفے دینے والے اراکین پارلیمنٹ غیر قانونی طور پر پارلمینٹرینز کی مراعات لے رہے ہیں٬انھوں نے خود استعفے پیش کئے تھے کسی نے ان کومجبور نہیں کیاتھا ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ کیس میں حامد خان کی طرف سے التوا کی درخواست آئی ہے٬ اہم نوعیت کے مقدمات میں بھی وکیل التوا لیتے ہیں٬ عدالتیں اہم مقدمات کی جلد ازجلد سماعت کرناچاہتی ہیں٬ ہمیں اس سلسلے میں کوئی مسئلہ نہیں لیکن بعد میں میڈیا پر خبریں چلتی ہیں کہ عدالتیں اہم مقدمات چلانے میں دلچسپی نہیں رکھتیں۔

ظفر علی شاہ نے استدعاکی کہ ان کی درخواست سماعت کے لئے منظور کی جائے٬ فریقین خود عدالت میں آجائیں گے۔ جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس طرح کے مقدمات کے نتائج بہت اہم ہوتے ہیں٬ دونوں جانب کے وکلاء کو سننے کے بعد ہی عدالت کوئی فیصلہ کرسکتی ہے٬ اگرعدالت نے یک طرفہ فیصلہ کردیا تو کل لوگ سڑکوں پر نکل کر احتجاج کریں گے۔ سماعت کے دوران ایک اور درخواست گزار وحید احمد کمال نے کہا کہ مستعفی اراکین کو تنخواہیں دی جارہی ہیں٬ ان کی تنخواہوں اور مراعات کا تمام ریکارڈ طلب کیا جائے۔

چیف جسٹس نے کہا ہم فریقین کو سن کر کوئی فیصلہ کریں گے۔ بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن٬ سپیکر قومی اسمبلی اور متعلقہ ارکان پارلیمنٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 15نومبر تک ملتوی کردی ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات