آئی جی سندھ نے ایم اے جناح روڈ پر دکانوں میں نقب زنی کی وارداتوں کا نوٹس لے لیا

جرائم سے متاثرہ علاقوں میں ناصرف پیٹرولنگ, اسنیپ چیکنگ بلکہ انٹیلی جینس کو بھی بڑھایا جائے ٬اے ڈی خواجہ کی ہدایت

جمعرات 27 اکتوبر 2016 18:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2016ء) ترجمان سندھ پولیس کے مطابق آئی جی سندھ نے ایم اے جناح روڈ جامعہ سینٹر کی دکانوں میں مبینہ نقب زنی اور تالے توڑ کر ڈکیتی کی واردات پر متعلقہ ڈی آئی جی سے فوری طور پر تفصیلی انکوائری پر مشتمل رپورٹ طلب کرلی ہے ۔انہوں نے زونل ڈی آئی جیز کو ہدایات جاری کیں ہیں کہ انسداد اسٹریٹ کرائم ودیگر جرائم کے حوالے سے پولیس کے مجموعی اقدامات سمیت ایسی وارداتوں میں ملوث ملزمان کی گرفتاریوں, درج مقدمات اور تفتیش میں اب تک ہونے والی پیش رفت سے متعلق تمام تر تفصیلات برائے ملاحظہ و مذید ضروری اقدامات ارسال کی جائیں۔

آئی جی سندھ نے تمام ضلعی ایس ایس پیز کو ہدایات جاری کیں کہ متعلقہ اضلاع میں قائم مارکیٹس, شاپنگ سینٹرز, الیکٹرانکس مارکیٹوں و صرافہ بازاروں کی نمائندہ کمیٹیوں و تنظیموں کے عہدیداران سے شیڈول اجلاس ترتیب دیکر ان کی تجاویز اور مشاورت سے سیکیورٹی اقدامات مذید م$ثر بنائے جائیں اور باالخصوص رات گئے جب مارکیٹیں بند ہوجاتی ہیں اس حوالے سے متعلقہ تھانہ جات خصوصی اقدامات کے تحت تمام تر حفاظتی انتظامات کو یقینی بنائیں تاکہ نقب زنی کی وارداتیں ناصرف روکی جاسکیں بلکہ ملوث ملزمان کی گرفتاریاں بھی یقینی بنائی جاسکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تمام علاقوں باالخصوص اسٹریٹ کرائمز و دیگر جرائم سے متاثرہ علاقوں میں ناصرف پیٹرولنگ, اسنیپ چیکنگ بلکہ انٹیلی جینس کو بھی بڑھایا جائے تاکہ ناصرف رنگے ہاتھوں بلکہ باقاعدہ نشاندھی کے تحت بھی ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جاسکے ۔انہوں نے تمام ایس ایچ اوز سے کہا کہ جرائم کی روک تھام کے حوالے سے انتہائی سخت اور ٹھوس اقدامات اختیار کیے جائیں بصورت دیگر تمام تر ذمہ داری علاقہ سپروائزری افسران پر عائد کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :