پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے گوادر میں معاشی اور صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا ٬ترقی بلوچستان کی دہلیز پر دستک دے رہی ہے٬ گھریلو دست کاری کے فروغ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں ٬ ڈائریکٹر جنرل سمال انڈسٹری بلوچستان سائرہ عطاء کی ’’اے پی پی ‘‘سے با ت چیت

جمعرات 27 اکتوبر 2016 17:37

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اکتوبر2016ء) ڈائریکٹر جنرل سمال انڈسٹری بلوچستان سائرہ عطاء نے کہا ہے کہ سی پیک سے معاشی٬ اقتصادی اور تجارتی ترقی کی نئی راہیں کھلنے جا رہی ہیں بالخصوص بلوچستان کے عوام تک راہداری کے ثمرات پہنچیں گے ۔ترقی بلوچستان کی دہلیز پر دستک دے رہی ہے اور سی پیک منصوبے سے استفادے کیلئے فنی تعلیم انتہائی ضروری ہے۔

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے گوادر بندرگاہ خطے میں گیٹ وے کا کردار ادا کرے گا اور سی پیک کا منصوبہ بلوچستان میں بے روزگاری اورغربت کی شرح میں کمی سمیت ملکی معیشت کے استحکام اورسماجی واقتصادی فوائد سمیٹنے کا ذریعہ بنے گا ۔خواتین کے مسائل کے حل اور گھریلو دست کاری کے فروغ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں تاکہ صوبے میں خواتین کو روزگار کے بھر پور مواقع فراہم کیئے جاسکیں ٬بلوچستان کے تمام ڈویژن اور اضلاع میں مختلف ٹریننگ سینٹر جن کی تعداد 172 ہیں جن میں 126 سینٹروں کو فعال کیا جاچکاہے ٬ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں ٬کارپٹ ٬ کشیدہ کاری اور دیگر شعبوں سے وابستہ خواتین کو ٹریننگ دی جارہی ہے جس میں ماہانہ وظیفہ 1200 سے بڑھا کر 2000 روپے تک کردیا ہے ٬ حکومت سے مزید فنڈ کی فراہمی کیلئے رجوع کیاجارہاہے تاکہ بلوچستان کی خواتین کومختلف شعبوں میں روزگار کے مواقع فراہم کئے جاسکیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’اے پی پی‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ڈی جی سمال انڈسٹری سائرہ عطاء نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے گوادر میں معاشی اور صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ اور بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے روشن دور کا آغاز ہوگا جس کے قومی ترقی اورمعیشت پرمثبت اثرات مرتب ہونگے ترقی بلوچستان کی دہلیز پر دستک دے رہی ہے اور سی پیک منصوبے سے استفادے کیلئے فنی تعلیم انتہائی ضروری ہے ۔

سی پیک منصوبے کے لئے افراد ی قوت پیدا کرنے لئے فنی تعلیمی اداروں کا ہو نا ضروری ہے بلوچستان کے نوجوان فنی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں کیونکہ آنے والا دور ٹیکنالوجی کا دور ہے اس کے لئے پہلے سے ہی تیاری کرنی ہوگی۔ صوبائی حکومت خواتین کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور صوبے کی ثقافتی شعبے کو فروغ دینے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے تاکہ انہیں کاروبار میں معاونت مل سکے ۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو تمام ہنرسے آراستہ کررہے ہیں تاکہ بلوچستان کی خواتین کے ہاتھوں بننے والی اشیاء کے فروغ کیلئے مقامی اور بین الاقوامی نمائشوں میں بلوچستان کا نام نمایاں ہوسکے۔ ڈی جی سمال انڈسٹری بلوچستان سائرہ عطاء نے کہا کہ بلوچستان کے ہنر مند اور کاروباری خواتین کی معاشی حالت بہتر بنانے کیلئے مزید فنڈز کی ضرورت ہے تاکہ اس میں ہنر مند باصلاحیت خواتین تاجروں کیلئے معاشی سرگرمیوں کے ساتھ انہیں ثقافتی دست کاری اور کاروبار کے فروغ کیلئے مواقع میسر آسکیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی خواتین میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ انہیں مواقع فراہم کیئے جاسکیں تاکہ وہ اپنا لوہامنواسکیں۔ڈی جی سمال انڈسٹری بلوچستان سائرہ عطاء نے مزید بتایا کہ بلوچستان کے ہنر مند خواتین کو آگے لانے کے لیے کوشاں ہیں اس وقت صوبے کی انڈسٹری وتجارت میں اپنا مقام رکھتا ہے خواتین کو معاشی سرگرمیوں کے مواقع کے ساتھ ان کی مکمل سرپرستی کرنا ہوگی ٬بہت سی باصلاحیت خواتین خود کفالت کے لیے آگے بڑھنا چاہتی ہیںجس سے ان کی تیارکردہ مصنوعات نہ صرف تیاری مشکل ہوتی ہے بلکہ اس کو مارکیٹ تک رسائی ایک بہت بڑا مسئلہ ہوتاہے بعض ہنر مند خواتین کو تعلیم کی کمی کے باعث اگے آنے میں مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انڈسٹری خواتین کوکاروبارکرنے اور اپنے پائوں پر کھڑاکرنے والی خواتین کی بھر پور انداز میں رہنمائی کے ساتھ ان کی مدد بھی کررہا ہے ٬کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں خواتین کی کثیر تعدا د میں ان کو مختلف شعبوں سے وابستہ سینٹروں میں ٹریننگ دی جارہی ہے۔ان ہنر مند عورتوں کی تربیت سے ان کی تیار کردہ اشیاء ٬سینٹر کے قیام اور مارکیٹنگ کے حوالے سے اقدامات کئے جارہے ہیں ٬اگرحکومت اور دیگر متعلقہ ادارے مالی امداد کے علاوہ نمائشوں کا انعقاد تواتر کے ساتھ کرے تو اس سے بھی کاروباری خواتین کی نہ صرف حوصلہ آفزائی ہوگی بلکہ ان کی بھی تیارکردہ مصنوعات بھی مارکیٹ میں جائیگی جس سے ان کی خود کفالت کا خواب پورا ہوگا۔

ڈی جی سمال انڈسٹری بلوچستان سائرہ عطاء نے کہا کہ صوبائی حکومت ہنر مندخواتین اورگھریلو دستکاری کے حوالے سے عورتوں کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے مزید فنڈ ز فراہم کرے تاکہ دستکاری کے فروغ کے لیے بلوچستان کا نام روشن کریں۔

متعلقہ عنوان :