عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے٬ کشمیریوں کو آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے حق خودارادیت دلانے کے وعدے پورے کئے جائے ٬بھارت پورے خطہ میں امن و خوشحالی اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل کرے

صد ر مملکت ممنون حسین کا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف یوم سیاہ کے موقع پر پیغام

جمعرات 27 اکتوبر 2016 16:52

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اکتوبر2016ء) صد ر مملکت ممنون حسین نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے حق خودارادیت دلانے کیلئے اپنے وعدے پورے کرے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جموں و کشمیر سے متعلق قراردادوں میں تنازعہ کشمیر کے حوالہ سے پرامن٬ جمہوری اور معقول حل پیش کیا٬ ہم ایک مرتبہ پھر بھارت سے کہتے ہیں کہ وہ پورے خطہ میں امن و خوشحالی اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر پر غیرقانونی قبضہ نے علاقہ کے ڈیڑھ ارب سے زائد عوام کو پچھلے سات عشروں سے امن و خوشحالی سے محروم کر رکھا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ 27 اکتوبر کو دنیا بھر میں یوم سیاہ منایا جاتا ہے٬ یہ وہ دن ہے کہ جب 1947ء میں بھارتی افواج غیرقانونی قبضہ کیلئے سرینگر میں داخل ہوئیں اور انسانی تاریخ کا سب سے المناک باب شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی چار نسلیں بھارت کے ظلم و جبر کا شکار رہی ہیں٬ 8 جولائی 2016ء کو نوجوان کشمیری لیڈر برہان وانی کی ماورائے عدالت شہادت کے بعد 68 سال سے جاری بھارت کے ظلم و جبر کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی پوری ریاستی مشینری مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام کے خلاف ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنا حق خود ارادیت مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج کشمیریوں کے خلاف گولہ بارود اور پیلٹ گنز استعمال کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی آنکھوں کو براہ راست نشانہ بنانے کی بربریت کی مہذب انسانی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔

مقبوضہ کشمیر میں مکمل طور پر لاقانونیت ہے٬ کشمیری لیڈروں٬ انسانی حقوق کے کارکنوں٬ صحافیوں اور احتجاج کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہزاروں افراد بغیر کسی مقدمہ کے قید ہیں٬ کل جماعتی حریت کانفرنس کے لیڈر مسلسل زیر حراست ہیں٬ موبائل فون٬ انٹرنیٹ سروس اور کیبل ٹی وی مکمل طور پر بند ہے٬ مقبوضہ کشمیر کی تاریخ کے طویل ترین کرفیو کی وجہ سے ایک انسانی بحران پیدا ہوا ہے جس سے کشمیری عوام کی زندگی اور روزگار بری طرح متاثر ہوا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام نے بھرپور ہمت اور حوصلہ کے ساتھ بھارت کے ریاستی ظلم و جبر کو شکست دی ہے اور وہ حق خود ارادیت کیلئے زیادہ پرعزم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور دنیا بھر کے آزادی سے محبت کرنے والے لوگ بھارتی بربریت کا دلیری سے مقابلہ کرنے پر ان کے حوصلہ کو سلام پیش کرتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہم اپنے کشمیریوں بھائیوں کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور حق خود ارادیت کیلئے ان کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھیں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ بھارت کے قبضہ سے لاکھوں کشمیریوں کی آزادی تک ان کیلئے ہماری حمایت جاری رہے گی۔