ملک میں بہتر نظام حکومت میں معاونت کیلئے پاکستان سینیٹ نے شفافیت اور پارلیمان تک رسائی کیلئے متعدد اصلاحات متعارف کرائی ہیں ٬ سیکرٹری سینیٹ امجد پرویز ملک

اصلاحات کا عمل خود انحصار ی پروگرام کے تحت چیئرمین سینیٹ کی سربراہی میں موجود جمہوری قیادت کی کاوشوں اور بصیرت کا مظہر ہے٬ سینیٹ آف پاکستان نے بیرونی امداد کے بغیر اپنے وسائل سے پائیدار پارلیمانی استحکام کیلئے مختلف منصوبے شروع کیے ہیں سیکرٹری سینیٹ کی انٹر پارلیمانی یونین کے اجلاس کے موقع پر سیکرٹری جنرلز کی تنظیم کو بریفنگ

جمعرات 27 اکتوبر 2016 16:42

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اکتوبر2016ء) ملک میں بہتر نظام حکومت میں معاونت کیلئے پاکستان سینیٹ نے شفافیت اور پارلیمان تک رسائی کیلئے متعدد اصلاحات متعارف کرائی ہیں ۔ اصلاحات کا عمل خود انحصار ی پروگرام کے تحت چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کی سربراہی میں موجود جمہوری قیادت کی کاوشوں اور بصیرت کا مظہر ہے۔ انٹر پارلیمانی یونین کے جنیوا میں منعقد اجلاس کے موقع پر سیکرٹری جنرلز کی تنظیم کو بریفنگ/ پریذ نٹیشن دیتے ہوئے سیکرٹری سینیٹ امجد پرویز ملک نے بتایا کہ سینیٹ آف پاکستان نے بیرونی امداد کے بغیر اپنے وسائل سے پائیدار پارلیمانی استحکام کیلئے مختلف منصوبے شروع کیے ہیں ۔

جس سے نہ صرف پارلیمان کے انتظامی معاملات بہتری آئی ہے بلکہ پارلیمنٹ کے صوبائی اکائیوں کی نمائندگی٬ شفافیت کے فروغ ٬انتظامی معاملات کی نگرانی اور قانون سازی سے متعلق امور میں بھی معاونت ملی ہے ۔

(جاری ہے)

مقامی طور پر ترتیب دیئے گئے کلرک آف پارلیمنٹ کے پروگرام کے ذریعے نہ صرف ایوان بالاء کے انتظام کار کو موثر بنایا گیا ہے بلکہ اس حوالے سے نئی سوچ ٬ ہنر اور علم سے آراستہ نوجوانوں کی خدمات بھی سینیٹ کو میسر آئی ہے ۔

اس پروگرام سے ایک خصوصی انتظامی پارلیمانی کیڈر تشکیل دیا گیا ہے جس سے موجودہ دستیاب انسانی وسائل کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ۔ یہ منصوبہ مقامی وسائل سے فائد اٹھانے ٬سیاسی تدبر اور اصلاحات کے عمل کو مستعدی سے انجام دینے کا عکاس ہے۔اس موقع پر سینیٹ کی جانب سے متعارف کرائی گئی اصلاحات کی تفصیلات بتاتے ہوئے سیکرٹری سینیٹ نے بتایا کہ بزنس ایڈوائزی کمیٹی کو زیادہ فعال بنایا گیا ہے اور ایک انقلابی اقدام کے تحت ایوان بالاء کو پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پبلک اکائونٹس کمیٹی میں نمائندگی دی گئی ہے ۔

پارلیمانی رپورٹ پر زیادہ توجہ دینے کے ساتھ ساتھ قومی ٬ بین الاقوامی اور عوا می دلچسپی کے امور باقاعدگی سے سینیٹ کے مباحثوں کا حصہ ہیں ۔ جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کیلئے الیکٹرانک پارلیمنٹ کے تصور پر کام جاری ہے ٬ جبکہ پارلیمانی امور کو زیادہ موثر بنانے کیلئے مختلف وزارتوں اور اداروں کے سینئر افسران پر مشتمل نمائندوں کی اجلاسوں میں شرکت یقینی بنائی گئی ہے۔

شفافیت اور عوامی رسائی کو فروغ دینے کیلئے ارکان پارلیمنٹ کیلئے ضابطہ اخلاق کو حتمی شکل دی جارہی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ سینیٹ کی سالانہ کارکردگی کو ’’رپورٹ ٹو پیپل ‘‘ کے عنوان سے سالانہ رپورٹ کی شکل میں مرتب کیا گیا ہے ٬جو کہ لوگوں کی رسائی کیلئے ایوان بالاء کی ویب سائٹ پر موجود ہے ۔اس کے علاوہ چیئرمین سینیٹ ٬ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ٬ قائد ایوان سینیٹ اور قائد حزب اختلاف کے ساتھ اراکین سینیٹ کی تنخواہوں اور دیگر مراعات سے متعلق تفصیلات بھی ایوان بالاء کی ویب سائٹ پر موجو د ہیں۔

عوامی رسائی پروگرا م کی تفصیلات سے متعلق سیکرٹری سینیٹ نے بتایا کہ متعارف کرائے گئے اقدامات میں عوامی عرضداشت ٬ اپنی پارلیمنٹ سے متعلق جانیئے٬ ویب سائٹ پر براہ راست نشریات٬ سینیٹ اور آئین کے یوم تاسیس ٬ سینیٹ کی ویب سائٹ کی بہتری ٬بین الاادارہ جاتی رابطہ٬ انٹر شپ پروگرام٬ کلرک آف پارلیمنٹ ٬ پارلیمنٹ کے مہمان ٬ پارلیمنٹ کے گائیڈڈ ٹور٬خاص طور پر گلی دستور سے متعلق آگاہی شامل ہیں۔ 150 ممالک کے ایوانوں کے سیکرٹری جنرلز نے مذکورہ بریفنگ میں گہری دلچسپی لی اور سینیٹ آف پاکستان کی قابل تقلید پائیدار اصلاحات سے متعلق سوالات کئے۔

متعلقہ عنوان :