ترکی کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھے گا ٬ ترک رکن پارلیمنٹ

یوم سیاہ کے سلسہ میں انقرہ میں پاکستانی سفارتخانہ میںاجتماع ٬مقررین کی بھارتی مظالم کی مذمت

جمعرات 27 اکتوبر 2016 16:31

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف یوم سیاہ کے سلسہ میں ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں پاکستانی سفارتخانہ میںاجتماع ہوا جس میں پاکستانی کمیونٹی٬ طلباء اور ترک شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ تقریب کے آغاز میں مقبوضہ کشمیر کے شہداء٬ کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ کالج اور ترکی وپاکستان میں دہشت گردی کے حملوں میں شہید ہونے والوں کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی ۔

اس موقع پر مقررین نے کشمیری نوجوان رہنما برہان وانی کی شہادت کے بعدبھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں اور کشمیریوں پر بہیمانہ تشدد کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے تشدد کے بڑھتے پے درپے واقعات اور بھارتی سیکیورٹی فورسز کے مظالم کی شدید مذمت کی۔

(جاری ہے)

پاکستان ترک کلچرل ایسوسی ایشن کے نائب چیئر مین اور ترکی کے رکن پارلیمنٹ برہان کیتوک نے اپنے خطاب میں کہا کہ پوری دنیا بھارت کے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم دیکھ رہی ہے اور ذیادہ تر ممالک بھارتی مظالم پر خاموش ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھے گا اور اس ضمن میں پاکستان کا ہمیشہ ساتھ دے گا ۔ انہوں نے تنازعہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردوں کی روشنی میں آزادانہ اور غیرجانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے حل کرنے کی حمایت کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ ترکی میں پاکستان کے سفیر سہیل محمود نے تقریب کے شرکاء کو بتایا کہ 8 جولائی 2016 ء کو برہان وانی کی شہادت سے لے کر اب تک مقبوضہ کشمیر میں 150 سے زائد کشمیری شہید جبکہ 15000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کی طرف سے پیلٹ گنوں کے استعمال سے 700 کشمیری نوجوانوں کی بینائی متاثر ہو چکی ہے جبکہ 150 مستقل طور نابینا ہو گئے ہیں ۔تقریب کے دوران شرکاء کو مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارتی مظالم بارے دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی ۔ اس موقع پر پاکستانی سفارتخانہ کے سکول کے بچوں نے کشمیری گانا " آ نسو کی زبان کوئی سنتا نہیں "پیش کیا۔آخرمیںکشمیری شہداء کے ایصال ثواب اور زخمیوں کی جلد صحت یابی بارے دعا کی گئی ۔

متعلقہ عنوان :