سندھ ہائی کورٹ کا ماتحت عدالت کو سانحہ صفوراکیس سے بری ملزم نعیم ساجد کی درخواست میرٹ پر نمٹانے کا حکم

نعیم ساجد کی بریت کے باوجود اس کے ساتھ دہشت گردوں کی طرح کا سلوک کیاجارہا ہے٬جیل میں بی کلاس دی جائے ٬وکیل کا موقف

جمعرات 27 اکتوبر 2016 16:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ صفورا کیس سے بری ہونے والے نعیم ساجد کی عدم رہائی کے حوالے سے دائر درخواست پر ماتحت عدالت کو ملزم کی درخواست میرٹ پر فوری طور پر نمٹانے کا حکم دیا ہے ۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں سانحہ صفورا گوٹھ کیس سے بری ہونے والے نعیم ساجد کی عدم رہائی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی ۔

ملزم کے وکیل خواجہ شمس الاسلام نے موقف اختیار کیا کہ نعیم ساجد کی بریت کے باوجود اس کے ساتھ دہشت گردوں کی طرح کا سلوک کیاجارہا ہے ۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نے میرے موکل کو جیل میں بی کلاس دینے کا حکم دیا لیکن پر اس پر عمل نہیں کیا گیا ۔ملزم کو جیل کے اس حصے میں رکھا گیا ہے جو رینجرز کے زیر انتظام ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر تفتیشی افسر نے عدلات کو بتایا کہ ملزم پر اسلحہ کے دو مقدمات قائم ہیں جو سیشن کورٹ میں زیر سماعت ہیں ۔

خواجہ شمس الاسلام نے کہا کہ ان مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں ایک سال سے زیر سماعت ہیں ۔ملٹری کورٹ سے بریت سے ثابت ہوگیا ہے کہ نعیم ساجد کا کالعدم تنظیموں سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔عدالت نے ملزم کے وکیل کے موقف کے بعد احکامات جاری کیے کہ نعیم ساجد کو کالعدم تنظیموں کے کارکنان سے الگ کیا جائے اور ماتحت عدالت ملزم کی درخواست کو درخواست کو میرٹ پر فوری نمٹائے ۔جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیئے کہ اگر استغاثہ کے پاس ملزم کے خلاف شواہد ہیں تو عدالت میں پیش کرے کیونکہ فئیر ٹرائل ملزم کا حق ہے۔عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی ہے ۔

متعلقہ عنوان :