برطانیہ میں کشمیر پر قائم گروپ نے کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوانے پر غور شروع کر دیا ہے٬ مسئلہ کشمیر کے حل میں برطانیہ کو کردار اداکرنا ہوگا٬ اگر دوطرفہ بنیادوں پر یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا تو عالمی برادری کو اس میں کردار ادا کرنا چاہئے

مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور کشمیر میں حالیہ بھارتی مظالم سے آگاہی کے لئے برطانیہ بھجوائے گئے پارلیمانی وفد کے نمائندے قیصر احمد شیخ کی پریس کانفرنس

جمعرات 27 اکتوبر 2016 16:01

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اکتوبر2016ء) وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے اور کشمیر میں حالیہ بھارتی مظالم سے آگاہی کے لئے برطانیہ بھجوائے گئے پارلیمانی وفد کے نمائندے قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ برطانیہ میں کشمیر پر قائم گروپ نے کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوانے پر غور شروع کر دیا ہے٬ کشمیر کا مسئلہ برطانیہ کا ہی پیدا کردہ ہے اور اس کے حل میں برطانیہ کو کردار اداکرنا ہوگا٬ اگر دوطرفہ بنیادوں پر یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا تو عالمی برادری کو اس میں کردار ادا کرنا چاہئے۔

جمعرات کو یہاں پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قیصر احمد شیخ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اور حالیہ مظالم سے آگاہی دینے کے لئے دو رکنی وفد نے برطانیہ کا دورہ کیا٬ دورے کے دوران برطانیہ کے اراکین پارلیمان سے ملاقاتیں ہوئیں ٬وفد نے پارلیمنٹ میں آل پارٹیز گروپ برائے پاکستان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ برطانیہ نے فیکٹ فائنڈنگ مشن کشمیر بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے٬ ہم نے انہیں پاکستان کے دورہ کی دعوت بھی دی٬ وہاں میڈیا میں کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر نہیں کیا گیا٬ ہم نے انہیں بتایا کہ اس مسئلہ کو کیوں اجاگر نہیں کیا جا رہا٬ اس گروپ نے وزیراعظم برطانیہ کے دورہ بھارت پر کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھایا٬ ہم نے موقف اختیار کیا کہ اگر دوطرفہ طور پر کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا تو عالمی طاقتوں کو اس میں کردار ادا کرنا چاہئے٬ کب تک کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خاموشی اختیار کئے رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے وہاں پر موقف اختیار کیا کہ پاکستان اور بھارت میں دنیا کی 20 فیصد آبادی بستی ہے٬ یہاں پر تنازعہ ایٹمی جنگ کی صورت سامنے آ سکتا ہے۔ یہ کاروباری اعتبار سے اہم خطہ ہے٬ ہم نے ان پر زور دیا کہ اس مسئلہ کے حل کے بغیر پورے خطے میں سرمایہ کاری نہیں ہو سکتی۔انہوں نے کہاکہ وفد نے حقوق انسانی کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے عہدیداروں سے بھی ملاقات کی علاوہ ازیں پاکستانی کمیونٹی کے اراکین سے ملے٬ ہم نے واضح کیا کہ اگر یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا تو پوری دنیا اس سے متاثر ہوگی٬ ہم نے برطانوی حکام سے کہا کہ یہ مسئلہ برطانیہ ہی کا پیدا کردہ ہے اور اس کے حل میں برطانیہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئیے ۔

ہم نے پاکستانی کمیونٹی کو باور کرایا کہ آپ 70 سے زائد حلقوں میں اراکین پارلیمان کا انتخاب کرتے ہیں٬ ان سے کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر کرنے کے لئے کام لیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا یہ اقدام اہم تھا٬ ہمارا دورہ کامیاب رہا ہے اور پاکستانی کمیونٹی نے اس پر خوشی کا اظہار کیا٬ یہ سلسلہ جاری رہنا چاہئے٬ وہاں پارلیمنٹ میں کشمیر پر بحث ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ دورہ کی تفصیلات کے بارے میں رپورٹ مرتب کر کے وزارت خارجہ کو بھجوائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ برطانوی پارلیمنٹ نے کشمیر میں ظلم و ستم کی روک تھام کے لئے ہمارے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کرائی٬ پاک بھارت کشیدگی بھارت کے مفاد میں نہیں ہے٬ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کی خواہشات کے تحت کشمیر کے مسئلہ کا حل نہ صرف خطے بلکہ خود بھارت اور پاکستان کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت خارجہ کی جانب سے ہمیں بریفنگ دی گئی تھی٬ ہم نے شیڈو منسٹر فارن آفس سے ملاقاتیں کیں اور حالیہ ظلم و ستم کے دستاویزی ثبوت ان کے سامنے رکھے۔