سی پیک منصوبے کے لیے گلگت بلتستان میں 200 کنال ارا ضی مختص کر لی ہے٬

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کا پارلیمانی کمیٹی برائے پاک چین اکنامک کوریڈور کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 27 اکتوبر 2016 15:59

غذر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اکتوبر2016ء) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ گلگت سکردو روڈ اور گلگت بلتستان میں توانائی بحران پر مکمل قابو پانا صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے٬ سی پیک منصوبے کے لیے گلگت بلتستان میں 200 کنال ارا ضی مختص کر لی ہے٬ انڈسڑیل زون بنانے کے لیے فزیبلٹی رپورٹ پر کام جاری ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمانی کمیٹی برائے پاک چین اکنامک کوریڈور کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ دیامر ڈیم پر کام کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے٬ شاہراہ قراقرم کی اپ گریڈیشن اور مرمت سے سفر اور آسان ہو جائے گا٬ وزیر اعلی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں گرڈ سٹیشن کا نہ ہونا ایک بہت بڑا المیہ ہے٬ سی پیک منصوبے کے بعد توانائی کی چھوٹے بڑے منصوبوں پر کام شروع کر دیا گیاہے٬ 366 میگا واٹ کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے اہم منصوبوں پر این ایچ اے حکام کام کر رہے ہیں ٬گلگت سکردو روڈ خراب ہونے سے نہ صرف جانی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے بلکہ دفاعی نقطہ نظر سے بھی اس روڈ کی تعمیر ناگزیر ہے ٬جس کا حتمی ٹینڈر 28 اکتوبر کو ہوگا٬اس کے حتمی ٹینڈر میں ایف ڈبلیو او اور ایک چائنیز کمپنی حصہ لیں گے ٬جس پرنومبر کے پہلے ہفتے میں کام کا آغاز ہوگا٬ روڈ کے 4 تیار شدہ پل امریکا سے درآمد کئے جائیں گے٬ اربوں روپے کی لاگت سے 160 کلومیٹر سڑک 3 سال کے عرصے میں مکمل ہوگی٬ بابوسر روڈ کو آل ویتھر بنانے کے لیے دو کمپنیز نے تجاویز اور دستاویزات فراہم کر دی ہیں٬ گلگت چترال روڈ کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کی جارہی ہے٬ ریکوٹ تا خنجراب سڑک کے متاثرین کو زمینوں کے معاوضے نومبر میں ادا کئے جایئں گے٬جس کے لئے ہوم ورک مکمل کر لیا گیاہے۔

اجلاس میںوزیر علی نے گلگت بلتستان کو خصوصی اہمیت دینے پر پارلیمانی کمیٹی برائے پاک چین اکنامک کوریڈور کے چیئرمین ٬ممبران اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :