سندھ ہائی کورٹ کا صوبے بھر میں تمام شراب خانے بند کرنے کا حکم

شراب خانوں کے لائسنس بغیر تحقیقات کے جاری کئے گئے٬ یہ تحقیق ہی نہیں کی گئی کہ کس مذہب میں کس تہوار پر شراب پینے کی اجازت ہے٬ اقلیتی برادری کو شراب پینے کے نام پر بدنام کیا جارہا ہے٬جب کوئی مذہب شراب کی اجازت نہیں دیتا توسارے لائسنس منسوخ کردیں٬ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ کے ریمارکس

جمعرات 27 اکتوبر 2016 14:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 اکتوبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے فی الفور صوبے بھر میں تمام شراب خانے بند کرنے اور ان کے لائسنس کو منسوخ کرنے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائی کورٹ میں مسلم آبادیوں اور سکول کے قریب واقع تمام شراب خانوں کو بند کرنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ سندھ پولیس کی جانب سے آئی جی سندھ عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا ۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد صوبے بھر میں فوری طور پر تمام شراب خانے بند کرنے اور انکے لائسنس منسوخ کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ نے کیس سے متعلق ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شراب خانوں کے لائسنس بغیر تحقیقات کے جاری کئے گئے٬ یہ تحقیق ہی نہیں کی گئی کہ کس مذہب میں کس تہوار پر شراب پینے کی اجازت ہے۔

(جاری ہے)

اقلیتی برادری کو شراب پینے کے نام پر بدنام کیا جارہا ہے٬جب کوئی مذہب شراب کی اجازت نہیں دیتا توسارے لائسنس منسوخ کردیں۔

عدالت نے نئے لائسنس کے لیے نیا ضابطہ اخلاق بنانے اور آئی جی سندھ کو فوری حکم سے آگاہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سندھ حکومت سے عملدرآمد کی رپورٹ طلب کرلی۔ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ میں محکمہ ایکسائز کی جانب سے مسلم آبادیوں اورسکول کے قریب شراب خانوں کے خلاف رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ عدالتی حکم پر ایک سو ساٹھ شراب خانوں کو نوٹسز جاری کئے گئے۔ نوٹسز حدود آرڈیننس 1979 سیکشن 17 کی خلاف ورزی کرنے پر جاری کئے گئے تھے نوٹس کا خاطر خواہ جواب نہ دینے پر لائسنس منسوخی کا عمل شروع کردیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :