Live Updates

عمران خان نے تمام مکاتب فکر کو 2 نومبر کو اسلام پہنچنے کی دعوت دے دی

کوئی طاقت اسلام آباد کا دھرنا نہیں روک سکتی ۔ پی ٹی آئی چئیر مین عمران خان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 27 اکتوبر 2016 14:01

عمران خان نے تمام مکاتب فکر کو  2 نومبر کو اسلام پہنچنے کی دعوت دے دی

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔27 اکتوبر 2016ء) : پی ٹی آئی چئیر مین عمران خان کا کہنا ہے کہ تمام مکاتب فکر کو دو نومبر کو اسلام آباد پہنچنے کی دعوت دیتا ہوں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چئیر مین پی ٹی آئی عمران خان کا کہناتھا کہ وزیر اعظم کو کبھی جمہوریت کی سمجھ نہیں آئی۔ انہوں نے امیرالمومنین بننے کی کوشش کی اور اداروں کو تباہ کر دیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے دو قومی نظریہ کو نقصان پہنچایا ہے۔ کیونکہ نواز شریف آمر کے سائے میں پلے بڑھے ہیں اور اپنی بادشاہت قائم رکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن میں نواز شریف کی بادشاہت کی مذمت کرتا ہوں۔ عمران خان نے کہا کہ ملک کو جتنا نقصان نواز شریف نے پہنچایا کسی نے نہیں پہنچایا ۔ ان کا کہنا تھا کہ دو نومبر کو اسلام آباد میں ایک فیصلہ کن اجتماع ہو گا جس میں ملک کی تقدیر بدل جائے گی ۔

(جاری ہے)

دو نومبر کو اتنی عوام باہر نکلے گی جتنی آج تک نہیں نکلی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومتی ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں بلکہ میرا عزم اور جذبہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے ، مجھے اندھیرے جھٹتے ہوئے اور روشنی نظر آ ہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ملک کے ادارے اور اخلاقیات کو تباہ کیا ۔ جہاں سفارشیوں کو نہ بٹھا سکے وہاں انہوں نے لوگوں کو خریدنے کی کوشش کی ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف پانامہ پیپرز میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے ، بین الاقوامی سطح پر جن وزرائے اعظم کے نام پانامہ پیپرز میں آئے ان میں سے ایک نے حساب دیا ایک نے استعفی دیا ۔ لیکن وزیر اعظم نواز شریف نہ احتساب کے لیے تیار ہیں اور نہ ہی استعفیٰ دے رہے ہیں۔ جب آپ پر دھبہ لگ جائے ت آپ پبلک آفس کو ہولڈ نہیں کر سکتے۔ کپتان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے رہنماﺅں کے گھروں ا ور ٹرانسپورٹرز کو روکنے کی کوشش کی گئی ۔

احتجاج میرا اور میری قوم کا آئینی حق ہے ۔ ایسے حربوں سے ہمیں احتجاج سے نہیں روکا جا سکتا ۔ کسی بھی جمہوری ملک میں احتجاج نہیں روکا جاتا ۔حکومتی ادارے سن لیں پکڑ دھکڑ نہ کریں اگر ہمیں احتجاج کرنے سے روکا گیا تو معاملہ انتشار کی طرف جائے گا ۔ ہم نے سات ماہ انتظار کیا کہ کوئی ادارہ تو انصاف کرے لیکن اب ہم سڑکوں پر نکلیں گے ۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کو میرا پیغام ہے کہ ان کے ہاتھ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، حکمرانوں کے ہاتھوں پر سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے لوگوں کا خون ہے ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دار ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ حکمران کل لال حویلی سے نکلنے والا ٹریلر دیکھیں گے ۔

حکمرانوں نے پولیس کو گلو بنا کر ادارے کوتباہ کر دیا ہے۔ پولیس کو تنخواہیں عوام کے ٹیکس کے پیسے سے ملتی ہیں ، یہ نہیں دیتے۔ پولیس نے کچھ غلط کیا تو قوم آپ کو نہیں بخشے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔ ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں جبکہ 35 فیصد بچوں کو مکمل خوراک نہیں مل رہی۔ پاکستان کا المیہ ہے کہ یہاں بڑے ڈاکوؤں کو کوئی نہیں پکڑتا لیکن میں ان موٹو گینگ کے لوگوں کو رلاؤں گا اور ان کوتکلیف بھی پہنچاؤں گا۔

شہباز شریف پر تنقید کے نشر چلاتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف ! آپ کے ڈرامے ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس کرنے پر شہباز شریف کو ایوارڈ دینا چاہئیے۔ عمران خان کے ہمراہ پی ٹی آئی رہنما نعیم بخاری نے بھی میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد دھرنے سے متعلق فیصلہ نہیں دیا بلکہ آرڈر پاس کیا ہے ، ہم اسلام آباد ہائیکورٹ کا آرڈر چیلنج کرنے کا سوچ رہے ہیں کیونکہ یہ آرڈر دے کر اسلام آباد ہائیکورٹ دائرہ اختیار سے تجاوز کر رہی ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات