ورکنگ باونڈری پر ہندوستان کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 5 پاکستانی شہری زخمی ہوگئے۔ ہرپال اور چپراڑ سیکٹر میں بھارتی اور پاکستانی افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔پاکستان رینجرز کی جانب سے ہندوستانی افواج کو بھرپور جواب دیتے ہوئے ہندوستانی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا، جس سے ہندوستان کو بھاری جانی نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔آئی ایس پی آر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 27 اکتوبر 2016 10:16

ورکنگ باونڈری پر ہندوستان کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 5 پاکستانی ..

سیالکوٹ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27اکتوبر۔2016ء) ورکنگ باونڈری پر ہندوستان کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 5 پاکستانی شہری زخمی ہوگئے۔پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ورکنگ باونڈری پر گذشتہ رات 11 بجے سے ہرپال اور چپراڑ سیکٹر میں بھارتی اور پاکستانی افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان رینجرز کی جانب سے ہندوستانی افواج کو بھرپور جواب دیتے ہوئے ہندوستانی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا، جس سے ہندوستان کو بھاری جانی نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔

گذشتہ روز بھی ورکنگ باونڈری پر ہندوستان کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی شہری جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے تھے، جس پر پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو طلب کرکے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں اور دو شہریوں کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا تھا۔

(جاری ہے)

پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور ہندوستان کی جانب سے متعدد مرتبہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔

اس سے قبل 24 اکتوبر کو ورکنگ باونڈری پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ڈیڑھ سالہ بچی سمیت 2 پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ دیگر 7 افراد زخمی ہوئے تھے۔دوسری جانب 19 اکتوبر کو ہندوستان نے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ 2 خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

پاکستان نے ان دونوں واقعات پر ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے ان سے شدید احتجاج کیا تھا اور انھیں احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا تھا۔یاد رہے کہ رواں برس 18 ستمبر کو کشمیر کے اڑی سیکٹر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا۔

بعدازاں 29 ستمبر کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں نے پاک-بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔