سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس

بلوچستان میں گریڈ 18 سی21 تک کی 103 اسامیوں میں سے صرف 42 پر افسران تعینات ہونے پر حیرانی کا اظہار

جمعرات 27 اکتوبر 2016 11:07

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اکتوبر2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ نے اس امر پر حیرانگی کا اظہار کیا کہ بلوچستان میں گریڈ 18 سی21 تک کی 103 اسامیوں میں سے صرف 42 پر افسران تعینات ہیں جبکہ 61 پوسٹیں خالی پڑی ہیں ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ گریڈ 21 کی پانچ میں سے ایک٬ گریڈ 20 کی 23میں سے 5 ٬ گریڈ 19 کی 35میں سے 19 ٬ جبکہ گریڈ18 کی 40 میں سے 17 نشستوں پر آفسیر تعینات ہیں۔

قائمہ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر طلحہ محمود کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ڈویژن سید طاہر شہباز نے سینیٹر میر کبیر کے سوال کے جواب میںکمیٹی کو بتایا کہ بلوچستان میں افسران کی کمی کے متعد د اسباب ہیں جو کہ بعض دوسرے صوبوں کے حوالے سے بھی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ افسران کی اکثریت بلوچستان میں کام کرنے سے گریزاں ہے ۔

اس کے علاوہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے افسران کم تعداد میں مقابلے کے امتحانات میں پاس ہوتے ہیں ۔ سیکرٹری اسٹبلشمنٹ نے کمیٹی کو بتایا کہ پوسٹنگ کی پالیسی میںتبدیلی کی گئی ہے اور اب بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس اور پولیس سروس آف پاکستان کے افسران کو گریڈ 20 ترقی سے قبل صوبے میں خدمات سرانجام دینا ہو نگی ۔

انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میںکام کرنے والے افسران کی تنخواہیں دیگر صوبوں کی نسبت زیادہ رکھی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹبلشمنٹ ڈویژن اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ کمیٹی میں جمع کرائے گا۔ کمیٹی میں پمز ہسپتال میں کام کرنے والے ڈیپوٹیشن افسران کے معاملے پر بھی غور کیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ڈیپوٹیشن پر کام کرنے والے افسران کو سنا ہی نہیں گیا۔ کمیٹی نے سیکرٹری کیڈ اور وائس چانسلرپمز کو آئندہ اجلاس میںبلالیا ۔ اجلاس میں سینیٹرز ہدایت اللہ ٬ نجمہ حمید٬ شاہی سید ٬ یوسف بادینی ٬ کلثوم پروین ٬ سیف اللہ بنگش اور اسٹبلشمنٹ ڈویژن اور پمز کے افسران نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :